یوکرین جنگ میں شدت: کیف میں روس کے میزائل اور ڈرون حملے

0
50
ukrine

یوکرین کی جنگ میں ایک نئی شدت آ گئی ہے، جس کے تحت روس نے یوکرین کے دارالحکومت کیف پر حملے تیز کر دیے ہیں۔ یہ حملے کئی گھنٹوں تک جاری رہے، جن میں میزائل اور ڈرونز کے ذریعے شہری بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا گیا۔ ان غیر معمولی حملوں میں خاص طور پر بجلی کے نظام کو ہدف بنایا گیا ہے، جس کے نتیجے میں کیف کے بجلی فراہم کرنے والے نظام کی 70 فیصد صلاحیت تباہ ہو چکی ہے۔حملوں کے باعث کیف کے رہائشیوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ خوراک کی اشیاء کی قلت اور پانی کی فراہمی میں مشکلات نے ان کی روزمرہ زندگی کو متاثر کیا ہے۔ اس کے نتیجے میں، شہریوں کی زندگی میں بے چینی اور اضطراب بڑھتا جا رہا ہے۔روس نے اپنے حملوں کے لیے ڈرونز کا استعمال بڑھا دیا ہے۔ دور مار میزائلوں کے بجائے اب روسی فوج ڈرونز کے ذریعے اپنی طاقت کو موثر طور پر نافذ کر رہی ہے۔ یہ ایک نیا طریقہ ہے جس میں انہیں کسی بھی عمارت کو نشانہ بنانا زیادہ آسان لگتا ہے۔
حالیہ اطلاعات کے مطابق، روسی فوج چین سے جدید لڑاکا ڈرونز کی ایک بڑی کھیپ تیار کروا رہی ہے، جو کہ جنگ کے حالات میں ایک اہم تبدیلی کا اشارہ دے سکتا ہے۔دوسری طرف، امریکی نائب صدر اور ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار کملا ہیرس نے ایسی امن تجاویز کی سخت مخالفت کی ہے جن میں یوکرین سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اپنے علاقوں سے دست بردار ہو جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایسا کوئی بھی سمجھوتہ یوکرین کی خودمختاری کے خلاف ہوگا۔ اس کے جواب میں، یوکرین کے صدر وولودومیر زیلنسکی نے بھی ایسی امن تجاویز کو مسترد کر دیا ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یوکرین کی حکومت کسی بھی قسم کی انخلا کی بات چیت کے لیے تیار نہیں ہے۔یوکرین میں جاری یہ جھڑپیں نہ صرف ملکی حالات کو متاثر کر رہی ہیں بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی اس کا اثر پڑ رہا ہے۔ روس کے حملوں میں شدت اور ڈرونز کے استعمال کی نئی حکمت عملی نے بین الاقوامی تعلقات میں ایک نئی پیچیدگی پیدا کر دی ہے، جس کا اثر آنے والے دنوں میں محسوس کیا جا سکتا ہے۔

Leave a reply