گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر عبدالاحد اور ان کی والدہ مدیحہ کاظمی کی تصاویر اور ویڈیوز وائرل ہوئیں جن میں عبدالاحد کی والدہ کا نکاح دکھایا گیا تھا۔ اس واقعے کے بعد، عبدالاحد اور مدیحہ کاظمی نے نکاح کی تفصیلات شیئر کی ہیں اور اس حوالے سے کھل کر بات کی ہے۔
حال ہی میں ایک انٹرویو میں عبدالاحد نے بتایا کہ "گزشتہ 18 سالوں میں اماں کے کئی رشتے آئے، اور ہم نے ہمیشہ ان سے شادی کرنے کی درخواست کی، لیکن وہ ہمیشہ انکار کر دیتی تھیں۔ ایک دن جب میں آفس سے گھر آیا، تو والدہ کمرے میں آئیں اور کہا کہ طوبیٰ (بیٹی) نے ایک رشتہ پیش کیا ہے، جس میں ایک انکل کی بات ہو رہی ہے۔” عبدالاحد نے مزید کہا کہ "میں نے یہ بات سنی اور زیادہ توجہ نہیں دی کیونکہ ہم نے اس بارے میں کبھی بات نہیں کی تھی اور اماں بھی ہمیشہ اس بات کو رد کر دیتی تھیں۔”
عبدالاحد نے یہ بھی بتایا کہ "ایک دو دن بعد والدہ پھر کمرے میں آئیں اور کہا کہ ان کی اس شخص سے بات ہو چکی ہے۔ اس وقت مجھے محسوس ہوا کہ وہ سنجیدہ ہیں۔ پھر والدہ نے کہا کہ ایک بار تم بھی بات کرو، اور میں نے اس موقع پر ان کا ساتھ دیا، حالانکہ یہ میرے لیے تھوڑا مشکل تھا۔ لیکن جب نکاح کا وقت آیا، تو مولوی صاحب بھی بہت خوش تھے اور وہ کہہ رہے تھے کہ ایسا کم ہی ہوتا ہے کہ بیٹا اپنی والدہ کے نکاح میں گواہ بنتا ہے۔”
مدیحہ کاظمی نے اس موقع پر اپنے تجربات شیئر کرتے ہوئے کہا کہ "جب مجھے طلاق ہوئی تھی، تو میرے بچے بہت چھوٹے تھے۔ اس وقت میں نے یہ فیصلہ کیا کہ میں دوبارہ شادی نہیں کروں گی کیونکہ ہمارے معاشرے میں طلاق شدہ خواتین کو کم ہی قبول کیا جاتا ہے، اور بچے بھی اس رشتہ میں کسی دوسرے کو آسانی سے قبول نہیں کرتے۔ اس وجہ سے مجھے شادی کرنے کا خوف تھا۔” انہوں نے کہا کہ "میری پہلی شرط یہ تھی کہ اگر وہ میرے بچوں کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں گے، تب ہی میں نکاح کرنے پر رضامند ہوں گی۔”
مدیحہ کاظمی نے تمام سنگل پیرنٹس کو مشورہ دیا کہ "زندگی کو ایک نیا موقع دیں اور شادی کریں، کیونکہ یہ صرف آپ کے لیے نہیں بلکہ آپ کے بچوں کے لیے بھی ضروری ہے۔”
عبدالاحد نے سوشل میڈیا پر اپنی والدہ کے نکاح کی ویڈیو شیئر کرنے کے حوالے سے بتایا کہ "مجھے اس ویڈیو کو اپ لوڈ کرنے میں تھوڑی ہچکچاہٹ ہو رہی تھی، لیکن دوستوں کے کہنے پر میں نے وہ ویڈیو شیئر کر دی، اور اس کا مجھے مثبت ردعمل ملا۔”
شادی کی آڑ میں مجرا پارٹی سے رقاصاؤں سمیت 50 افراد گرفتار