امریکی پابندیوں سے نکلنے کے لیے ایران نے کوشش شروع کر دی ایران نے اپنے اتحادی ملک عراق کے ساتھ ایک نیا تجارتی معاہدہ کیا ہے۔ اس معاہدے میں ایران اور عراق نے ایک مشترکہ سرمایہ کاری فنڈ کے قیام اور اشیاء کے تبادلے کے سمجھوتے پر دستخط کیے ہیں۔
ایران کی نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق تہران امریکی پابندیوں کے اثرات سے نکلنے کے لیے اپنے اتحادی ممالک کے ساتھ تجارتی معاہدے کر رہا ہے۔ عراق کے ساتھ اشیاء کے تبادلے اور مشترکہ سرمایہ کاری فنڈ کا معاہدہ اسی سلسلے کی کڑی ہے۔
خیال رہے کہ ایران نے عراق کے ساتھ یہ تجارتی سمجھوتہ ایک ایسے وقت میں کیا ہے جب امریکا کی طرف سے ایران پرعاید کردہ اقتصادی پابندیوں کے نتیجے میں بدترین معاشی بحران کا سامنا کر رہا ہے
رواں سال کے آغاز پر امریکہ نے ایران سے تیل درآمد کرنے والے آٹھ ممالک کا استثنٰی بھی ختم کر دیا تھا۔
امریکہ کا یہ موقف ہے کہ ایران جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کا مرتکب ہو رہا ہے اور اپنے جوہری پروگرام کو آگے بڑھا رہا ہے جب کہ وہ خطے میں امریکہ کے اتحادی ممالک کے خلاف جارحانہ عزائم رکھتا ہے۔
ایران ان امریکی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اپنے جوہری پروگرام کو پرامن مقاصد کے لیے استعمال کرنے پر زور دیتا آیا ہے۔
خطے میں کشیدگی کے باعث امریکہ نے جنگی بیڑے اور فوجی بھی مشرق وسطیٰ بھیج دیے تھے.