امریکی مرکزی بینک نے شرح سود میں ایک بار پھر اضافہ کر دیا
امریکی مرکزی بینک نےشرحِ سود میں 0.25 فیصد اضافہ کردیا، شرح سود 4.75 سے بڑھا کر 5 فیصد کر دی گئی۔
باغی ٹی وی:"بی بی سی” کے مطابق امریکی مرکزی بینک نے اس خدشے کے باوجود کہ یہ اقدام بینک کی ناکامیوں کے بعد مالیاتی بحران میں اضافہ کر سکتا ہے شرح سود میں ایک بار پھر اضافہ کر دیا ہے شرح سود میں 0.25 فیصد اضافے کے بعد شرح سود 4.75 سے بڑھا کر 5 فیصد کر دی گئی ہےلیکن امریکی مرکزی بینک نے خبردار کیا کہ بینک کی ناکامیوں کا نتیجہ آنے والے مہینوں میں اقتصادی ترقی کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
سائنسدانوں نے کورونا وائرس کو پھیلانے والے ممکنہ جانور کی شناخت کرلی
وفاق قیمتوں کو مستحکم کرنے کے لیے قرض لینے کے اخراجات میں اضافہ کر رہا ہے لیکن گزشتہ سال سے شرح سود میں ہوشربا اضافے نے بینکاری نظام میں تناؤ پیدا کر دیا ہے۔
دو امریکی بینک سلیکون ویلی بینک اور سگنیچر بینک اس مہینے منہدم ہو گئے، زیادہ شرح سود کی وجہ سے پیدا ہونے والی پریشانیوں کی وجہ سے جزوی طور پر بحران کا شکار ہو گئے بینکوں کے پاس موجود بانڈز کی قدر کے بارے میں خدشات ہیں کیونکہ بڑھتی ہوئی شرح سود ان بانڈز کی قیمت گرا سکتی ہے-
بینک بانڈز کے بڑے پورٹ فولیوز رکھتے ہیں اور اس کے نتیجے میں اہم ممکنہ نقصانات پر بیٹھے ہیں بینکوں کے پاس رکھے ہوئے بانڈز کی قدر میں کمی ضروری نہیں ہے جب تک کہ وہ انہیں بیچنے پر مجبور نہ ہوں۔
دنیا بھر کے حکام نے کہا ہے کہ وہ نہیں سمجھتے کہ ناکامیوں سے بڑے پیمانے پر مالی استحکام کو خطرہ لاحق ہے اور افراط زر کو کنٹرول میں لانے کی کوششوں سے توجہ ہٹانے کی ضرورت ہے۔
جو بائیڈن نے کورونا سے متعلق خفیہ معلومات جاری کرنے کے قانون پر دستخط کر …
گزشتہ ہفتے، یورپی مرکزی بینک نے اپنی کلیدی شرح سود میں 0.5 فیصد اضافہ کیابینک آف انگلینڈ جمعرات کو اپنی شرح سود کا فیصلہ کرنے والا ہے، ایک دن بعد جب سرکاری اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ فروری میں افراط زر کی شرح غیر متوقع طور پر 10.4 فیصد تک بڑھ گئی۔
امریکی فیڈرل ریزروز کے چیئرمین جیرومی پاؤل نے میٹنگ کے بعد نیوز کانفرنس کرتے ہوئے حالیہ بینکنگ بحران پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ڈیپازیٹرز، صارفین، اور کاروباری طبقات کو اعتماد دینے کیلئے شرح سود بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ مرکزی بینک اور دیگر ایجنسیز کی جانب سے حالیہ کچھ دنوں میں اٹھائے گئے اقدامات کے باوجود بھی سسٹم بہت مضبوط ہے۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی بینک کا یہ عمل بتاتا ہے کہ تمام ڈیپازیٹرز کی بینکنگ سسٹم میں موجود سیونگز محفوظ ہیں اور حکام ان کی جمع پونجی کی حفاظت کیلئے تمام طریقہ کار بروئے کار لانے کیلئے تیار ہیں۔
ملازمین کی ہڑتال ،پیرس کی سڑکوں پر ہزاروں ٹن کچرا جمع
انہوں نے سلیکن ویلی بینک کو ایک مضبوط مالیاتی نظام میں "آؤٹ لیئر” کے طور پر بیان کیا لیکن انہوں نے تسلیم کیا کہ حالیہ ہنگامہ آرائی سے ترقی پر اثر پڑے گا، جس کا مکمل اثر ابھی تک واضح نہیں ہے۔
واضح رہے کہ امریکی مرکزی بینک کی جانب سے رواں سال شرح سود میں مزید اضافے کی پیش گوئی بھی کی گئی ہے۔