لاہور کی فلار ملز نے 20 کلو گرام آٹے کے تھیلے کی قیمت میں 20 روپے اور 10 کلو گرام آٹے کے تھیلے کی قیمت میں 10 روپے اضافہ کر دیا ہے۔ اس فیصلے کے بعد لاہور کے عوام کے لئے آٹے کی دستیابی مزید مہنگی ہو گئی ہے، جس سے روزمرہ کے استعمال کی اشیاء کی قیمتوں میں بھی اضافہ متوقع ہے۔ڈیلرز کے مطابق، یہ قیمتوں میں اضافہ پانچ بڑی فلار ملز کی جانب سے کیا گیا ہے، جن کا کہنا ہے کہ وہ گندم کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے آٹے کی قیمتیں بڑھانے پر مجبور ہیں۔ گندم کی مہنگائی نے فلار ملز کی کاروباری حالت کو متاثر کیا ہے، اور انہوں نے صارفین کی قیمتوں میں اضافے کا جواز فراہم کرنے کی کوشش کی ہے۔تاہم، عوامی حلقوں کی جانب سے اس اقدام پر شدید تنقید کی گئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس طرح کی قیمتوں میں اضافہ بغیر کسی واضح وجہ کے ہوتا ہے، جس کی وجہ سے عوامی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ صارفین کے حقوق کے علمبرداروں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ حکومت کو فلار ملز کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اشیاء کی قیمتوں میں بلاجواز اضافے کو روکا جا سکے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بڑے کاروباری ادارے مل کر اجارہ دارانہ کیفیت پیدا کر لیتے ہیں، جس کا بھرپور فائدہ وہ عوامی ضرورت کی اشیاء کی قیمتیں بڑھا کر اٹھاتے ہیں۔ ایسے حالات میں حکومت کو بروقت اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عوامی مفادات کا تحفظ کیا جا سکے۔یہ صورتحال ملک کی معیشت اور عام لوگوں کے روزمرہ زندگی پر منفی اثر ڈال رہی ہے۔ آٹے کی قیمتوں میں یہ اضافہ ایک بار پھر اس بات کا ثبوت ہے کہ قیمتوں کی کنٹرولنگ میں کیا مشکلات درپیش ہیں اور عوامی مسائل کے حل کے لئے حکومتی مداخلت کی ضرورت ہے۔
Shares: