ایتھوپیا :باغیوں کی دارالحکومت کی جانب پیش قدمی،ہنگامی حالت نافذ ،عوام شہر کی حفاظت کے لئے تیار رہیں حکام

ایتھوپیا میں باغیوں کے دارالحکومت کی طرف پیش قدمی کے دعوی کے بعد ایتھوپیا کی وزرا کونسل نے فوری طور پر ہنگامی حالات کے نفاذ کا اعلان کردیا ہے۔ عوام الناس سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے ہتھیاروں کو اگلے دو دنوں میں رجسٹر کرالیں اور شہر کی حفاظت کے لیے بھی تیار رہیں۔

باغی ٹی وی : الجزیرہ کے مطابق ایتھوپیا کے سرکاری میڈیا نے کہا ہے کہ ہنگامی حالات کے نفاذ کا بنیادی مقصد عوام کو دہشت گرد گروپ ٹیگرے پیپلز لیبریشن فرنٹ ( ٹی پی ایل ایف) سے تحفظ دینا ہے۔ اس گروپ کے متعلق سرکار کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہ تشدد میں ملوث ہے۔

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایک ایسے وقت میں جب کہ وزرا کونسل نے ہنگامی حالات کے نفاذ کا اعلان کیا ہے، باغیوں کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہ دارالحکومت ادیس ابابا کی طرف پیش قدمی کر رہے ہیں۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایتھوپیا کی حکومت نے یہ فیصلہ شمالی ٹیگرے میں جنگجووں کے اس دعوے کے بعد کیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ احمارا کے قریبی اسٹریٹجک اہمیت کے حامل قصبے ڈیسی اور کومبولچا پر قبضہ کرلیا ہے۔ ٹیگرے جنگجو گزشتہ کئی برسوں سے وفاقی حکومت کے خلاف نبرد آزما ہیں۔

حکومت کا مؤقف ہے کہ فوج دونوں اہم علاقوں پر قبضے کے لیے لڑ رہی ہے جو ادیس بابا سے 400 کلو میٹر دور واقع ہیں۔

ایتھوپیا حکومت کا کہنا ہے کہ ہنگامی حالات کے نفاذ کا مقصد عوام کو ٹی پی ایل ایف سے تحفظ دینا ہے، جن کی جانب سے ملک کے مختلف علاقوں میں تشدد کیا جارہا ہے۔

ایتھوپیا کے شمالی علاقوں میں انٹرنیٹ سروس بھی معطل کر دی گئی جبکہ صحافیوں کو بھی محدود کردیا گیا، جس کی وجہ سے صورتحال سے متعلق دعووں کی آزادانہ طور پر تصدیق کرنا مشکل ہے۔

واضح رہے کہ ٹیگرے باغی گروہ گزشتہ کئی برسوں سے وفاقی حکومت کے خلاف لڑ رہا ہے، جون میں حکومت نے ٹیگرے میں انسانی بنیاد پر امداد اور تجارتی سرگرمیاں معطل کردی تھیں جو اب تک جاری ہیں اقوام متحدہ کے مطابق اس جنگ نے انسانی بحرانی پیدا کردیا ہے،ہزاروں لوگ مارے گئے ہیں اور 25 لاکھ سے زائد لوگ اپنے گھروں کو چھوڑ چکے ہیں۔

Comments are closed.