وزارت صحت اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) نے بخار کی ادویات کی نئی قیمتیں مقرر کردیں۔
ڈریپ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ پیراسیٹامول کے فی پیکٹ کی قیمت 470 روپے، کیفین کا فی پیکٹ قیمت 270 جبکہ سسپینشن کی قیمت 117 روپے 60 پیسے مقرر کی گئی ہے۔ جبکہ قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے کابینہ اجلاس کے دوران دس ادویات کی ریٹیل قیمتوں میں اضافے کی سمری مسترد کردی تھی۔ خیال رہے کہ گزشتہ دنوں ڈی ڈبلیو نے ایک رپورٹ شائع کی جس میں مسائل میں گھری، جھنگ سے تعلق رکھنے والی حلیمہ بی بی اسلام آباد کے یک میڈیکل کے سامنے بیٹھی دکھائی دی اسی طرح ملک کے ہر چھوٹے بڑے میڈیکل اسٹور کے سامنے آپکو ایسے افراد مل جائیں گے، جو مہنگی دوائیاں نہیں خرید سکتے اور ہاتھ میں پرچہ لیے کسی مسیحا کے منتظر رہتے ہیں۔ کئی افراد ایسے بھی ہیں، جو بیمار بچوں کو لے کر ہاتھ میں ڈاکٹر کی دوائیوں یا ٹیسٹ کا نسخہ لیے گھومتے ہیں اور کسی مسیحا کا انتظار کرتے ہیں۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛ کنٹینر پر فائرنگ، عمران خان کی جلد صحتیابی کیلئے دعاگو ہیں: ترجمان پاک فوج
اللہ کی رحمت اورقوم کی دعاوں سےخیریت سے ہوں:جھکوں گانہیں ڈٹ کرمقابلہ ہوگا:عمران خان
کنٹینر پر فائرنگ، نواز شریف اور مریم کی عمران خان پرحملے کی مذمت
حلیمہ نے بتایا تھا کہ؛ میرا شوہر بیمار ہے۔ وہ دل اور شوگر کا مریض ہے۔ رشتے داروں کی مدد سے اپنا گھر چلا رہی ہوں لیکن وہ صرف کھانے پینے میں مدد کر سکتے ہیں۔ علاج معالجے میں وہ کیسے مدد کر سکتے ہیں جب کہ وہ خود بھی مزدور ہیں۔ لیکن اب بخار تک کی ادویات میں قیمتیں بڑھانے پر عوام میں کافی خوف ہے کہ یہ عام سی دوا غریب کی دسترس سے بالکل باہر ہوجائے گی. باغی ٹی وی سے ایک شہری بات کرتے ہوئے کہا کہ باقی چیزوں میں چلوں جو کچھ ہوا سو ہوا مگر عام لوگوں کیلئے حکومت کو کم از کم ادویات تو سستی کرنی چاہئے.