انتخابات میں شکست،ایم کیو ایم میں جھگڑے کی اطلاعات،جھوٹا الزام ہے،ترجمان

انتخابات میں شکست،ایم کیو ایم میں جھگڑے کی اطلاعات،جھوٹا الزام ہے،ترجمان

پیپلز پارٹی ، اے این پی ، جے یو آئی اور ن لیگ کی حمایت کے باوجود ایم کیو ایم کے امیدوار معید انور کی بدترین شکست کے بعد ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز بہادرآباد میں مرکزی رہنماوں میں شدید جھگڑا ہوگیا ہے

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایم کیو ایم کے اندرونی ذرائع نے بتایا کہ ذلت امیز شکست پر وسیم اختر اپنے جذبات پر قابو نہ پا سکے اور عامر خان کی غیر موجودگی میں ان کا نام لے کر مغلظات بکیں اور عامر خان کو اس شکست کا ذمہ دار ٹہرایا اس موقع پر موجود خالد مقبول صدیقی کو بھی وسیم اختر نے کھری کھری سنائیں اور کہا کہ آپ کی بزدلی اور لالچ کی وجہ سے ایم کیو ایم کو شکست ہوئی ہے اور پیپلز پارٹی سے معاہدے نے ایم کیو ایم کے تابوت میں کیل ٹھونک دی ہے جبکہ خالد مقبول نے معید انور کی شکست کا ذمہ دار وسیم اختر کوٹھہراتے ہوئے کہا کہ مہم کے انچارج آپ تھے اور آپ نے انتہائی ناقص مہم چلائی اور سارا زور فاروق ستار کو بدنام کرنے میں ضائع کیا جس پر وسیم اختر نے کہا کہ میں اکیلا ہی مہم چلا رہا تھا جب خواجہ اظہار سے کہا وہ نشے میں دھت ہونے کی وجہ سے منع کردیتا تھا جبکہ فیصل سبزواری اور امین الحق کو وزارتیں مل گئی ہیں تو ان کو مزے کرنے سے ہی فرصت نہیں ہے فیصل سبزواری شام کو بوٹ میں بیٹھ کر بیگم کے ساتھ سمندر کی سیر کو نکل جاتا ہے تو کیا میں اکیلے خاک مہم چلاتا

موقع پر موجود خواجہ اظہار اپنی نشست سے کھڑے ہوگئے اور چیختے ہوئے بولے چیک کرکے بتاو کیا میں اس وقت نشے میں ہوں یا شراب پی رکھی ہے تم خود ساری رات پارٹیاں کرکے پورا دن سوتے ہو اور رات میں مہم چلانے آجاتے ہو اس بات پر وسیم اختر خواجہ اظہار کی طرف بڑھے مگر وہاں موجود جاوید حنیف نے انہیں اپنے بازووں میں جکڑ لیا جبکہ خالد مقبول انتہائی مایوسی کے عالم میں اپنی نشست پر بیٹھے تھے اس سارے لڑائی جھگڑے کی آوازیں مرکزی دفتر کے باہر موجود نہ صرف کارکنان سُن رہے تھے بلکہ راہگیر بھی رک کر ایم کیو ایم رہنماووں کی گالم گلوچ اور تلخ کلامی سن رہے تھے بعض نے موبائل کے ذریعے آوازیں ریکارڈ کرنے کی کوشش کی مگر ایم کیو ایم کے سیکیورٹی اسٹاف نے انہیں روک دیا

الیکشن مہم میں سرکاری مشینری کا بے دریغ استعمال کیا گیا،علی زیدی

سپریم کورٹ نے ایم کیو ایم کی سندھ میں بلدیاتی انتخابات روکنے کی استدعا مسترد کردی

ہ سازش کے تحت بلدیاتی انتخابات میں تاخیرکی جارہی ہے،

ونین کونسلز کی تعداد کا تعین صوبائی حکومت کا اختیار ہے

دوسری جانب ترجمان ایم کیو ایم پاکستان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کے حوالے سے سوشل میڈیا پر چلنے والی من گھڑت کہانیوں کی تردید کرتے ہیں انتخابات مسلسل سیاسی عمل ہے جسمیں ہار،جیت ہوتی رہتی ہے مخالفین جھوٹی کہانیاں پھیلا کر تنظیم کی صفوں میں تذبذب کی کیفیت پیدا کرنا چاہتے ہیں جھوٹے پروپگنڈہ سے ساکھ کونقصان پہنچانےکی کوشش بھی کی گئی ہے رابطہ کمیٹی و کارکنان تنظیمی نظم وضبط کی ڈوری سےجُڑے ہوئے ہیں مخالفین ایم کیو ایم کے بغض میں اوچھے ہتھکنڈوں پراُتر آئے ہیں جھوٹےالزامات لگانے،منظم منفی پروپگنڈہ کرنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کروائی کرینگے

Comments are closed.