لاہور:پنجاب میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت،پاکستان میں کرونا سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 7 ہوگئی ،طلاعات کے مطابق لاہور کے بڑے ہسپتال میں آج کرونا وائرس سے متاثرہ شخص کی موت واقع ہو گئی ہے، ادھر ذرائع کے مطابق پنجاب میں کورونا وائرس کے 3 نئے کیسز کے بعد مجموعی تعداد 249 جب کہ سندھ میں 5 نئے کیسز کے بعد تعداد 399 ہوگئی
پاکستان میں کورونا وائرس سے اب تک مجموعی طور پر 7 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جب کہ ملک بھر میں کیسز کی تعداد 892ہوگئی ہے۔پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں مسلسل اضافے کے بعد ملک بھر میں فوج تعینات ہے اور چاروں صوبے لاک ڈاؤن کا اعلان کرچکے ہیں۔
تازہ ترین اطلاعات کےمطابق پاکستان میں اب تک کورونا وائرس سے مجموعی طور پر7 ہلاکتیں ہوچکی ہیں جن میں پنجاب میں ایک، بلوچستان میں ایک، خیبرپختونخوا میں 3، سندھ اور گلگت بلتستان میں ایک ایک شخص جاں بحق ہوچکا ہے۔
آج بروز منگل ملک میں کورونا وائرس کے اب تک 8 نئے کیس سامنے آئے ہیں جن میں پنجاب سے 3 اور سندھ سے 5 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جب کہ پنجاب سے پہلی ہلاکت رپورٹ ہوئی ہے۔
وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے صوبے میں وائرس سے پہلی ہلاکت کی تصدیق کی۔ڈاکٹریاسمین راشد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ کے ذریعے اس ہلاکت کی خبر کی تصدیق اس طرح کی !
Unfortunately, a #COVID19 Patient Afrasiyab, aged 57, who was admitted in Mayo Hospital, lost his life today. These are indeed difficult times for the whole country. Only way we can fight this pandemic is by staying indoors and following the precautionary measures.
— Dr. Yasmin Rashid (@Dr_YasminRashid) March 24, 2020
اس سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے صوبے میں کورونا وائرس کے مزید 3 کیسز کی تصدیق کی جس کے بعد پنجاب میں مجموعی کیسز کی تعداد 249 ہوگئی ہے جب کہ ملک بھر میں کیسز کی تعداد 887 تک جا پہنچی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے ٹوئٹر کے ذریعے اعداد و شمار بتائے جس کے مطابق ڈیرہ غازی خان میں 176، لاہور 51، گجرات 5، گوجرانوالہ 6، جہلم 3، راولپنڈی 2، ملتان 2، فیصل آباد 1، منڈی بہاالدین 1، رحیم یار خان 1 اور سرگودھا کا ایک کیس شامل ہے۔
So far total confirmed cases of #COVID in Punjab are 249.
DGK Quarantine have 176, Lahore 51, Gujrat 5, Gujranwala 6, Jhelum 3, Rawalpindi 2, Multan 2, Faisalabad 1, MandBD 1, RYK 1 and 1 case in Sargodha. 1/2— Usman Buzdar (@UsmanAKBuzdar) March 23, 2020
سندھ میں آج اب تک کورونا وائرس کے 5 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔سرکاری پورٹل پر سندھ میں کورونا وائرس کے 5 کیسز میں اضافہ بتایا جارہا ہے جب کہ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول اتھارٹی نے بھی صوبے میں 392 کیسز کی تصدیق کی ہے تاہم صوبائی حکومت کے ترجمان کی جانب سے کیسز میں اضافے کی تصدیق سامنے نہیں آئی ہے۔
سندھ میں اب تک کورونا سے 4 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں جن میں سے 3 کا تعلق کراچی اور ایک کا حیدرآباد سے ہے جب کہ ایک مریض انتقال کرچکا ہے
پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں گزشتہ روز مزید 7 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد صوبے بھر میں متاثرہ مریضوں کی مجموعی تعداد 38 ہوگئی۔
صوبائی وزارت صحت کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان میں 16، پشاور میں 10، مردان میں 6، مانسہرہ میں 3، بونیر، چارسدہ اور کرک میں ایک، ایک مریض میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی۔
گزشتہ روز بلوچستان میں کورونا وائرس کے باعث پہلی ہلاکت ہوئی جہاں کوئٹہ کے فاطمہ جناح اسپتال میں زیرعلاج 66 سالہ مریض انتقال کرگیا۔
گزشتہ روز صوبے میں مزید 2 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جس کے بعد متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 110 ہوگئی۔
گلگت بلتستان میں بھی گزشتہ روز مزید 9 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جس کے بعد متاثرہ کیسز کی تعداد 80 ہوگئی ہے۔
گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ محمد حفیظ کے مشیر برائے اطلاعات شمس میر نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سامنے آنے والے 9 مریضوں کا تعلق ضلع نگر سے ہے اور نئے مریضوں کی کوئی ٹریول ہسٹری نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ گلگت میں کورونا وائرس کے 80 مریضوں میں سے 25 کی کوئی ٹریول ہسٹری نہیں جبکہ متاثرہ افراد کو قرنطینہ سے آئسولیشن سینٹر منتقل کردیا گیا ہے۔
ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق کے مطابق ضلع نگر میں 34، اسکردو میں 16، گلگت اور شِگر میں 13، 13، کھرمنگ میں 3 اور استور میں ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔
خیال رہے کہ گلگت بلتستان میں کورونا وائرس کی تشخیص کرنے والے ڈاکٹر اسامہ خود بھی اسی مہلک وبا سے انتقال کرچکے ہیں۔
سرکاری پورٹل پر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پیر کے روز مزید 4 نئے کیسز کی تصدیق کی گئی اور مجموعی تعداد 15 بتائی گئی جو تاحال اپنی جگہ برقرار ہے۔
آزاد کشمیر میں کورونا وائرس کا اب تک ایک ہی کیس رپورٹ ہوا ہےجب کہ ریاست میں حکومت نے
ادھر سرکاری اعلامیے کے مطابق کورونا وائرس سے انتقال کرنے والوں کو پلاسٹک کور میں بند کرکے تابوت میں دفن کیا جائے، غسل کے دوران استعمال ہونے والے اشیاء کو فوری تلف کیا جائے جب کہ قریبی رشتہ داروں کو میت تابوت کے گلاس پین ونڈو میں دیکھنے کی اجازت ہوگی۔








