لاہور کے سابق سی سی پی او غلام محمود ڈوگر کی جانب لینڈ مافیا کی سرپرستی کرنے کا انکشاف، اینٹی کرپشن نے تحقیقات شروع کردیں۔

باغی ٹی وی: غلام محمود ڈوگر کے ڈی ایچ اے میں قمیتی اراضی ہتھیانے کیلے ریکارڈ میں ردو بدل اور اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے کا انکشاف ہوا ہے محکمہ انسداد رشوت ستانی نے ریونیو اسٹاف کو ریکارڈ سمیت طلب کرلیا ہے۔

واضح رہے کہ سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر 23 اپریل 2023 کو ریٹائر ہوگئے تھے۔ انہیں کریئر کے آخر میں تحریک انصاف کے دور حکومت میں مبینہ سیاسی کردار نے متنازع بنائے رکھاغلام محمود ڈوگر عمران خان پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات کے لیے بننے والی جے آئی ٹی کے سربراہ بھی رہے۔

انسانی اسمگلنگ میں ایجنٹ مافیا کے ساتھ اداروں کے افسرملوث ہوتے ہیں،وزیر دفاع

5 نومبر کو وفاقی حکومت نے گورنر ہاؤس پر پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے دھاوا بولنے کے بعد اُس وقت کے سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کو معطل کردیا تھا اور انہیں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی تھی وفاق کیجانب سے معطلی کے باوجود غلام محمود ڈوگر نے عہدے کا چارج نہیں چھوڑا تھا جبکہ انہوں نے اپنی معطلی لاہور ہائی کورٹ میں بھی چیلنج کی تھی اور عدالتی احکامات حاصل کرکے پوسٹنگ نہیں چھوڑی تاہم بعد میں یہ معاملہ سپریم کورٹ جا پہنچا تھا جس کے بعد عدالت عظمیٰ نےغلام محمود ڈوگرکو واپس عہدے پر بحال کیا تھا۔

آئی ایم ایف کا اعتراض،بجٹ میں پیش کردہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم واپس لے لی گئی

اس وقت کی پنجاب حکومت نے بھی غلام محمود کی خدمات وفاق کو دینے سے انکار کیا تھا جس پر وفاقی حکومت نے سی سی پی او کو ایک وارننگ لیٹر بھی جاری کیا تھا غلام محمود ڈوگر کو وفاقی وزرا پر مقدمہ درج کرنے پر بھی کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا، جب کہ تحریک انصاف کی رہنما یاسمین راشد سے گفتگو کی مبینہ آڈیو لیک ہونے پر بھی وہ میڈیا کی زینت بنے رہے۔

استور کے جنگل میں آگ پر تاحال قابو نہ پایا جاسکا،ہزاروں درخت جل گئے

Shares: