واشنگٹن :امریکی نائب صدر کی امیدوارکمالا دیوی کی زندگی کے اہم پہلو،رپورٹس کے مطابق امریکی نائب صدر کی امیدوارکملا دیوی ہیریس 20 اکتوبر 1964 کو آکلینڈ کیلیفورنیا میں پیدا ہوئیں۔
ذرائع کے مطابق کمالا دیوی کی والدہ جن کا نام شرمالہ گوپلان تھا چھاتی کے کینسر کی سائنس دان تھیں جو 1960 میں یو سی برکلے میں انڈوکرونولوجی میں ڈاکٹریٹ کی تعلیم کے لئے ہندوستان سے ہجرت ہوگئیں۔
کیلی فورنیا میں پیدا ہونے والی کمالا ہیرس کی والدہ بھارتی نژاد امریکی سائنس دان تھی جن کا تعلق بھارتی ریاست تامل ناڈو سے تھا تاہم کمالا کے والد کا تعلق جمیکا سے تھا اور وہ پروفیسر تھے۔
کمالا ہیرس 2004 سے 2011 کے دوران دو مرتبہ سان فرانسیسکو کی ڈسٹرکٹ اٹارنی جنرل رہی تھیں جس کے بعد 2011 سے 2017 کے دروان دومرتبہ کیلیفورنیا کی اٹارنی جنرل منتخب ہوئی تھیں اور یہ اعزاز حاصل کرنے والی نہ صرف پہلی خاتون تھیں بلکہ گنجان ریاست کی پہلی سیاہ فارم اٹارنی جنرل بن گئی تھیں۔
جنوری 2017 میں انہوں نے کیلیفورنیا کے جونیئر امریکی سینیٹر کے طور پر حلف اٹھایا اور جنوبی ایشیائی پس منظر رکھنے والی پہلی خاتون بن گئی تھیں اور اسی طرح امریکی تاریخ میں کیرول موسیلے براؤن کے بعد دوسری سیاہ فارم خاتون بن گئی تھیں۔کمالا ہیرس 2008 میں آنے والے مالی بحران کے دوران کئی خاندانوں کے دفاع پر اکثر فخر کا اظہار کرتی ہیں جہاں انہوں نے بڑے بڑے مقدمات کا سامنا کیا۔
خود کو متوسط طبقے کی نمائندہ قرار دینے والی کمالا ہیرس پولیس کے ظلم اور سیاہ فارم غیر مسلح افراد کے قتل کی بھرپور مذمت کرتی ہیں۔کمالا ہیرس 2016 میں کیلی فورنیا سے ڈیموکریٹس کی سینیٹر منتخب ہوئیں اور وہ امریکی تاریخ میں منتخب ہونے والی دوسری سیاہ فارم خاتون سینیٹر بن گئیں۔
بعد ازاں 2019 میں امریکی صدارتی انتخاب میں ڈیموکریٹس کے امیدوار کی دوڑ میں شامل ہونے کا اعلان کردیا تھا۔
ٹوئٹر میں جاری اپنے ویڈیو پیغام میں کمالا ہیرس نے کہا تھا کہ ‘ہمارے ملک کا مستقبل آپ اور دیگر لاکھوں افراد پر منحصر ہے جو ہماری امریکی اقدار کے لیے ہماری آوازیں بلند کررہے ہیں’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘اسی لیے میں امریکا کے صدر کے منصب کے لیے مہم چلارہی ہوں’۔کمالا دیوی کی زندگی کے نجی پہلووںپر روشنی ڈالتے ہوئے بعض تاریخ دانوں کا کہنا ہےکہ کمالا دیوی کے والد ڈونلڈ ہیرس ، اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے ایمریٹس کے پروفیسر برائے معاشیات ہیں ، جو یوسی برکلے میں معاشیات میں گریجویٹ کی تعلیم کے لئے 1961 میں جمیکا سے ہجرت کر گئے تھے
کمالا دیوی کے بارے میں معلوم ہوا ہےکہ وہ ایک کالے بپتسمہ دینے والے چرچ اور ہندو مندر میں جاکر بڑی ہوئی۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ وہ اور اس کی بہن اس موقع پر ہندوستان کے مدراس (اب چنئی) میں اپنی والدہ کے اہل خانہ سے مل گئیں
اطلاعات کے مطابق ہیرس نے برکلے کے اسکول ڈیسیگریسیشن بسنگ پروگرام کے دوسرے سال میں کنڈرگارٹن شروع کیا جب وہ 7 سال کی تھیں تو اس کے والدین نے طلاق دے دی۔
وہ اور اس کی بہن ہفتے کے آخر میں پالو الٹو میں اپنے والد سے ملنے جاتی تھیں تو انہوں نے بتایا کہ ہمسایہ ممالک کے بچوں کو سیاہ فام ہونے کی وجہ سے ان کے ساتھ کھیلنے کی اجازت نہیں ہے۔
جب وہ 12 سال کی تھی ، تو حارث اور اس کی بہن اپنی والدہ کے ساتھ کینیڈا کے کیوبک کے مانٹریئل چلے گئے ، جہاں ان کی والدہ نے یہودی جنرل اسپتال میں تحقیقاتی پوزیشن قبول کی تھی اور میک گل یونیورسٹی میں تدریس دی تھی۔
وہ واشنگٹن ڈی سی میں ہاورڈ یونیورسٹی میں داخل ہو گئی جہاں انہوں نے کیلیفورنیا کے سینیٹر ایلن کرینسٹن کے لئے میل روم کلرک کی حیثیت سے پولیٹیکل سائنس اور اکنامکس ڈبل ایم اے پاس کا ،
وہی کمالا دیوی جس نے زندگی میں بڑے کھٹھن سفرطئے کئے اب ایک ایسے سفر کی طرف رواں ہے کہ اگروہ منتخب ہوگئیںتو امریکہ میں سیاہ فاموںکے خلاف نفرت میں کمی آسکتی ہے