بھوپال :بھارت:پولیس نے پادری سمیت تین افراد گرفتارکرلیے:عیسائیوں پرقاتلانہ حملے،تشدد،مگرعالمی برادری کچھ نہٰں‌کرے گی ،اطلاعات کے مطابق بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں پولیس نے کیتھولک چرچ کے ایک پادری سمیت تین افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ ان پر قبائلیوں کو عیسائیت اختیار کرنے پر آمادہ کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق گرفتار کیے جانے والوںکے نام فادر جام سنگھ ڈنڈور، پادری انسنگھ نناما اور منگو مہتاب بھوریہ بتائے جاتے ہیں۔ انہیں جھابوا ضلع کے ایک گاو¿ں سے گرفتار کیا گیا۔ پولیس نے بتایا کہ یہ کارروائی جھابوا ضلع کے ایک تھانے میں درج ایک شکایت کی بنیاد پر کی گئی۔پولیس نے بتایا کہ ان تینوں پر مدھیہ پردیش فریڈم آف ریلیجن ایکٹ 2021 کے تحت الزام عائد کیا گیا ہے جسے مذہب کی تبدیلی کے مخالف قانون کے نام سے جانا جاتا ہے۔

دریں اثنا جھابوا ضلع میں عیسائی مشنریوں نے الزام لگایا ہے کہ مدھیہ پردیش کے قبائلی اکثریتی علاقوں میں ان کے خلاف ایک مہم چلائی جا رہی ہے اور ان پر مذہب تبدیل کرانے کا بے بنیاد الزام عائد کیا جا رہا ہے۔

ادھر بھارتی حکومت نے بھی نوبیل انعام یافتہ مدر ٹریسا کے فلاحی ادارے کی بیرونی فنڈنگ روکنے کی کوششیں شروع کردیں۔مدر ٹریسا نے مشنریز آف چیریٹی ادارہ 1950 میں قائم کیا تھا اور اس کے تحت 240 سے زائد فلاحی ادارے چلائے جارہے ہیں۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مدرٹریسا مشنریز آف چیریٹی کے منتظمین کا کہنا ہے کہ بھارتی وزارت خارجہ نے بیرون ملک سے نقد وصولی کی درخواست کی تجدید سے انکارکردیا ہے۔

رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ مشنریز آف چیریٹی بیرون ملک سے فنڈز اکٹھے کرتا ہے جبکہ چیریٹی نے اپنے تمام اداروں کو مسئلہ کے حل تک تنظیم کے غیرملکی فنڈز کے اکاؤنٹ کو آپریٹ نہ کرنےکی ہدایات جاری کی ہیں۔

اس حوالے سے بھارتی حکومت نے 27 دسمبر کو ایک بیان جاری کیا اور کہا کہ مشنریز آف چیریٹی کی درخواست کو رد کردیا گیا ہے اور اس کی وجہ درخواست فارن کنٹری بیوشن ریگولیشن ایکٹ سے مطابقت نہیں رکھتی اور منفی چیزیں بھی سامنے آئی ہیں۔

اُدھر بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مدر ٹریسا کا مشنریز آف چیریٹی ادارہ بھارت بھر میں کئی شلیٹرز ہوم چلاتا ہے اور اسے 2020-21 میں بیرون ممالک سے 75 کروڑ ڈالرز کی امداد موصول ہوئی تھی۔

Shares: