اسلام آباد میں پولیس گاڑی کی ٹکر سے ماں بیٹی کی ہلاکت، ڈرائیور کیخلاف مقدمہ درج؛ مقدمہ حادثاتی موت کی دفعات کے تحت درج کیا گیا.
اسلام آباد ميں سرينگر ہائی وے پر پولیس موبائل وين کی ٹکر سے ماں بیٹی کی ہلاکت کے واقعہ میں پوليس نے ڈرائيور کو حراست ميں لے کر مقدمہ درج کر ليا ہے۔ خاتون بیٹی کے ہمراہ سيکٹر جی نائن کے قريب سڑک عبور کر رہی تھی کہ پولیس موبائل وين کی زد میں آ کر دم توڑ گئی۔
جاں بحق ہونے والی خاتون کی شناخت ثریا بی بی جب کہ بیٹی کی عالیہ کے نام سے کی گئی ہے۔ ماں بيٹی افغان شہری اور اسلام آباد کے علاقے گولڑہ ميں رہائش پذير تھيں۔ حادثے ميں ايک لڑکی بھی زخمی ہوئی ہے، جسے طبی امداد کیلئے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ تھانہ آئن نائن پولیس نے واقعہ کا مقدمہ حادثاتی موت کی دفعات کے تحت درج کیا ہے، جب کہ پوليس موبائل وين کے ڈرائيور کو بھی حراست ميں لے ليا گيا ہے۔
سری نگر ہائی وے پر پولیس کی گاڑی سے حادثے کا معاملہ۔۔ pic.twitter.com/vJ7yalYewN
— Islamabad Police (@ICT_Police) November 28, 2022
پولیس کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے مکمل تحقیقات کی جائیں گی جس کے بعد ہی انصاف کے تمام تقاضوں کو پورا کیا جائے گا. جبکہ ایک صارف نے کہا کہ "جس طرح دیگر حادثات اور وارداتوں میں ملزمان کے نام اور تصاویر جاری کی جاتی ہیں اخلاقی طور پر آپ کو اس پولیس والے کی تصاویر اور ڈیٹیل بھی جاری کرنی چاہئیں یا وہ صرف غریب کے لیے ہے”
ایک اور صارف نے لکھا کہ؛ دنیا بھر میں میں روڈ پیدل کراس کرنا جرم سمجھا جاتا ہے۔ کسی بھی ہائی وے پر گاڑی یک دم روکنا نا ممکن ہوتا ہے۔ ایکسپریس ہائی وے پر اور کشمیر ہائی وے پر زیادہ بریج لگائیں اور پیدل کراس والوں کو تنبیہ کریں۔ اسکے ساتھ ایک اور صارف نے لکھا؛ "سگنل ختم کرنے ہی تھے تو راہ گیر حضرات کے لئیے مناسب انتظامات بھی کرنے تھے نا. یو ٹرن بنا کر صرف گاڑیوں کو ہی آسانی دی ہے. کاش css کی تیاری میں "عوام کی فلاح اور اسکی منصوبہ بندی” کا کورس بھی شامل ہوتا.”