باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلاموفوبیا ، حاملہ ہتھنی کی کریکر دھماکوں سے ہلاکت کا الزام بی جے پی رہنما نے مسلمانوں کے سر دھر دیا
بھارتی ریاست کیرالہ میں افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں ہاتھی کو کریکر کھلا دیا گیا جس سے ہاتھی کی موت ہو گئی اس واقعہ کو لے کر بھارت میں مسلمانوں پر الزام لگا دیا ہے کہ اس کے ذمہ دار مسلمان ہیں،
بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ اور سابق وزیر مانیکا گاندھی نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ ملاپورم میں پیش آیا اور وہاں مسلمانوں کی اکثریت ہے، اسلئے مسلمانوں نے ہی ہاتھی کو کریکر کھلایا تھا
مانیکا گاندھی بھارت میں متنازعہ بیانات کے حوالہ سے بدنام ہیں ، وہ ماضی میں بھی مسلمانوں کے خلاف ایسے بیانات دیتی آئی ہیں، اب موجودہ صورتحال میں بھی انہوں نے مسلمانوں پر ہتھنی کے قتل کا الزام لگا دیا ہے
مانیکا گاندھی کا کہنا تھا کہ مالپورم میں جانوروں کے خلاف کاروائیوں کے حوالہ سے مشہور جانا جاتا ہے کسی بھی وائلڈ لائف محکمے نے ابھی تک کوئی کاروائی نہیں کی، وہ کیا کرتے رہتے ہیں، انہیں فوری کاروائی کرنی چاہیے،اسکے لئے انہوں نے تجویز دی کہ بھارتی شہری ہتھنی کو انصاف دلوانے کے لئے محکمہ وائلڈ لائف کو ایل میل کریں اور انکے دفتر فون کریں
مانیکا نے یہ بھی کہا کہ جلد ایک اور ہاتھی کا بچھڑا بھی مر جائے گا کیونکہ اسے ضلع تھرسور کے ایک مندر میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا ،
انہوں نے پلک کڈ اور تھرسور اضلاع میں ہونے والے واقعات کے خلاف لگائے گئے الزامات کے فورا بعد ہی ملپورم کو "ہندوستان کا سب سے پُرتشدد ضلع” کہا حالانکہ یہ واقعہ ملاک پورم میں نہیں بلکہ پلوکڈ میں پیش آیا
مانیکا ، جو جانوروں کے حقوق کے لئے کام کرنے والی تنظیم کی سرگرم کارکن بھی ہیں ، نے الزام لگایا کہ مسلمانوں کی اکثریت والا ضلع ملپورم ہندوستان کا سب سے پُرتشدد ضلع ہے۔ مانیکا کے اس ٹویٹ کے بعد بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی کے ہزاروں ٹویٹر ہینڈل اسلامو فوبیا پھیلارہے ہیں۔
بہت سارے ہینڈلز نے ضلع مالپورم کے آبادیاتی اعداد و شمار کو شیئر کیا جس میں بتایا گیا ہے کہ ضلع کی آبادی میں مسلمان اکثریت میں ہیں۔ کئی ٹویٹر ہینڈل کہہ رہے ہیں کہ کیرالہ میں مسلمان ہاتھیوں کو مار رہے ہیں۔ انہیں اب ہاتھیوں سےنفرت ہے۔ شرم کی بات ہے ، ملپورم جہادی آئی ایس آئی ایس ،
حالانکہ یہ واقعہ مالپورم میں نہین بلکہ پلوکڈ میں پیش آیا اس کے باوجود مسلمانوں کو مورد الزام ٹھہرایا جا رہا ہے، اس واقعہ کو لے کر مسلمانوں کے خلاف ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے حملوں کا خدشہ بڑھ گیا ہے،
بھارت میں حاملہ ہتھنی کے منہ میں کریکر ڈال کر اسے مار دیا گیا







