باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل ر حمید گل مرحوم کے صاحبزادے عبداللہ حمید گل نے آئی ایس پی آر کی جانب سے کشمیر بارے نغمہ جاری کرنے پر کہا ہے کہ کیا آئی ایس پی آر کی جانب سے ایک اور نغمہ کشمیری عوام پر مظالم کا مداواہے؟ کیا محمد بن قاسم نے نغمہ گایا یا جہاد؟
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے عبداللہ حمید گل کا کہنا تھا کہ کیا ISPR کی جانب سے ایک اور نغمہ کشمیری عوام پر مظالم کا مداواہے؟
کیا ISPR کی جانب سے ایک اور نغمہ کشمیری عوام پر مظالم کا مداواہے؟
دنیائے اسلام کی واحد نیوکلیر سپر پاور فوج اور نمبر ۱ انٹیلیجنس ISI کے ہوتے ہوئے بھی حکومت پاکستان کیا صرف ۱ منٹ خاموشی یا کشمیر کلاک نصب کر کے اپنے فرض سے بری الزمہ ہو گئی؟
کیا محمد بن قاسم نے نغمہ گایا یا جہاد؟— Abdullah Gul (@MAbdullahGul) August 2, 2020
عبداللہ گل کا مزید کہنا تھا کہ دنیائے اسلام کی واحد نیوکلیر سپر پاور فوج اور نمبر ۱ انٹیلیجنس ISI کے ہوتے ہوئے بھی حکومت پاکستان کیا صرف ۱ منٹ خاموشی یا کشمیر کلاک نصب کر کے اپنے فرض سے بری الزمہ ہو گئی؟ کیا محمد بن قاسم نے نغمہ گایا یا جہاد؟
ایک صارف نے عبداللہ گل کی ٹویٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ گل صاحب آپ سے اس ٹوئیٹ کی توقع نہیں تھی۔ یہ تو کسی ان پڑھ پارٹی کا کوئی ان پڑھ ورکر ہی کر سکتا ہے
https://twitter.com/hafeez4701/status/1289972527201222656
ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ اللہ رب العالمین کا لاکھ لاکھ احسان ہے کہ 1947 میں فیس بک، ٹویٹر، وٹس آپ، ایس ایم ایس اور انٹرنیٹ نہیں تھا۔ ورنہ پھر یہ ہوتا کہ پاکستان بننے کا میسج اتنے ہزار لوگوں تک پہنچائے کہ انگریز مجبور ہوجائے پاکستان بنانے کے لئے
یاد رہے کہ کشمیر ہمیں نغمات سے نہیں دشمن سے جنگ سے ملے گا
اللہ رب العالمین کا لاکھ لاکھ احسان ہے کہ 1947 میں فیس بک، ٹویٹر، وٹس آپ، ایس ایم ایس اور انٹرنیٹ نہیں تھا۔ ورنہ پھر یہ ہوتا کہ پاکستان بننے کا میسج اتنے ہزار لوگوں تک پہنچائے کہ انگریز مجبور ہوجائے پاکستان بنانے کے لئے
یاد رہے کہ کشمیر ہمیں نغمات سے نہیں دشمن سے جنگ سے ملے گا— Zeshan Adeel (@zeshanadeel4u) August 2, 2020
واضح رہے کہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے سے ایک سال مکمل ہونے پر پاک فوج کی جانب سے 5 اگست کی مناسبت سے نیا گانا ریلیز کر دیا گیا ہے، نغمے کا ٹائٹل ‘جا چھوڑ میری وادی’ ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پہلی مرتبہ ایک کشمیری گانے کا مرکزی کردار بنا ہے۔ گانے کا آغاز ایک کلاک کی آواز سے ہوتا ہے جو پچھلے365 دِنوں کی یاد دلاتا ہے۔ گزشتہ 365 دِنوں سے کشمیریوں کو بد ترین ریاستی دہشت گردی اور لاک ڈاؤن کا سامنا ہے، بھارت بینائی تو چھین سکتا ہے خواب نہیں۔ کشمیریوں کو جَبر کا نشانہ تو بنایا جا سکتا ہے لیکن اُن کے جذبہ آزادی کو مات نہیں دے سکتا۔ کشمیری تنگ آچکا ہے اور دنیا کی توجہ کا منتظر ہے۔