تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ میں اس قوم کے لیے یہ جنگ لڑ رہا ہوں، یہ اب حتمی اور فیصلہ جنگ ہے جس کا آغاز کل ہوگا لاہور بار کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ یہ اب حتمی اور فیصلہ کن جنگ ہے، کل میں حقیقی آزادی مارچ کا آغاز کرنے جا رہا ہوں اور لاہور سے میرے مارچ کا آغاز ہوگا، میں اس قوم کے لیے یہ جنگ لڑ رہا ہوں، لاہور بار بھی اس مارچ میں بھرپور شرکت کرے۔
عمران خان نے کہا کہ پنجاب حکومت کو کہوں گا کہ وکلاء پروٹیکشن بل منظور کرے، وکلاء کے ہسپتال کے لیے رقم جاری کی جائے۔ دریں اثنا عمران خان کی 90 شاہراہ قائد اعظم میں پارٹی کی سینئر لیڈر شپ کے ساتھ ملاقات ہوئی جس میں اسد عمر، شاہ محمود قریشی، شیخ رشید، عمر ایوب، میاں اسلم اقبال، عمر سرفراز چیمہ بھی شریک تھے۔ ملاقات میں لانگ مارچ اور دیگر امور پر پارٹی لیڈر شپ کی مشاورت ہوئی جس میں آئندہ حکمت عملی کے حوالے سے بھی بات چیت ہوئی۔
دوسری جانب دعوی کیا جارہا ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے لاہور سے راولپنڈی تک مارچ آٹھ روز پر پھیلا دیا۔ تحریک انصاف اور ق لیگ کے مشترکہ پارلیمانی پارٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے، اور ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان لانگ مارچ کے حوالے سے اپنی جماعت کو واضح پلان نہیں دے سکے۔
نجی ٹی وی ذرائع کے مطابق عمران خان نے لاہور سے راولپنڈی تک مارچ آٹھ روز پر پھیلا دیا اور پارٹی اجلاس میں ہر سوال پر مارچ کی نئی شکل سامنے آتی رہی، اور عمران خان نے مارچ کااصل پلان ابھی تک خفیہ رکھا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا پلان ہے کہ لانگ مارچ جمعہ 28 مارچ کو شروع ہو کر آئندہ جمعہ 4 نومبر تک راولپنڈی پہنچے گا۔
اس جملے پر جب ارکان اسمبلی نے سوال کیا کہ کیا مارچ راولپنڈی میں ختم ہوگا۔ تو چیئرمین عمران خان نے کہا کہ ہم پنڈی سے اگلے روز اسلام آباد جائیں گے۔ عمران خان نے ارکان اسمبلی کو یہ بھی عندیہ دیا کہ مارچ کو گوجرانوالہ سے سیالکوٹ کی طرف بھی موڑ سکتے ہیں، کیوں کہ سیالکوٹ میں عوام بہت پرجوش ہیں، انہیں ساتھ لے کر جائیں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ عمران خان نے اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی سے گلے شکوے کئے، اور مشیر داخلہ عمرچیمہ کی کارکردگی پر بھی عدم اطمینان کا اظہار کیا۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛ کینسر کا پتہ لگانے کیلئے تشخیصی پراجیکٹ پاکستانی آبادی سے نمونے اکٹھے کرے گا. ڈاکٹر عاصمہ
ٹی 20 ورلڈ کپ: آج پاکستان اپنا دوسرا میچ زمبابوے کے ساتھ کھیلے گا
ایران میں شاہ چراغ کےمزار پردہشتگردوں کا حملہ،15 زائرین جاں بحق
ذرائع کے مطابق عمران خان نے وزیراعلیٰ سے کہا کہ مجھ پر روز نئے مقدمے ہورہے ہیں، اور آپ رانا ثنااللہ کو نہیں پکڑ سکے۔ عمران نے پنجاب حکومت سے اظہار ناراضی کرتے ہوئے کہا کہ 25 مئی کے ذمہ دار ابھی تک آزاد پھر رہے ہیں، اور آپ لوگ بہت دفاعی انداز سے پنجاب حکومت چلا رہے ہیں۔ عمران خان نے ارکان کو ہدایت کی کہ ارکان اسمبلی لانگ مارچ کو اپنی انتخابی مہم کے طور سنجیدہ لیں۔ دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران کے سخت اینٹی اسٹیبلشمنٹ لب و لہجے پر شرکااجلاس پریشان رہے۔