چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کا کہنا ہے کہ ان کی گرفتاری کی صورت میں پارٹی کی پلاننگ تیار ہے۔
عمران خان نے اپنے حالیہ بیان میں کہا کہ ویسے تو ملکی مسائل کا واحد حل فوری اور شفاف انتخابات ہیں اگر الیکشن کے علاوہ بھی ملک کو دلدل سے نکالنے کا کوئی راستہ ہے تو وہ بتا دیں ملک میں اس وقت خوف کا نظام قائم ہے، میں پوچھتا ہوں کہ کس نےفیصلہ کیا کہ عمران خان کو نہیں آنے دینا، ملک میں ایک ہی وفاقی پارٹی رہ گئی ہے ، آپ مجھے ختم کریں گے تو ملک کو اکٹھا کون کرے گا۔
وزیراعلیٰ پنجاب کی پی ٹی آئی کارکن کی موت کی تحقیقات کرنے والی ٹیم سے …
ایک بیان میں عمران خان نے کہا کہ جنہوں نے این آر او لیا ان کو مجھ سے خطرہ تو ہونا ہی ہے، ملک کا کوئی قانون ہے یا اسے ملکہ کے حکم پر چلانا ہے؟ اختلاف کرتے ہیں تو اس کا مقصد یہ نہیں کہ ہم اداروں سے لڑائی کریں گے، مجھے نظر آرہا ہے کہ صرف عدلیہ ہی ملک کو تباہی سے بچا سکتی ہے-
ان کا کہنا تھا کہ جام پورکے الیکشن سے ان کی کانپیں ٹانگنے لگی ہیں، ان کا ایک نکاتی ایجنڈا ہے کسی طرح الیکشن سے نکلو، ان کا پلان تھا ہم سب کو باہر کرکے الیکشن کراتے، آج جتنے لوگ تھے مجھے خوف ہوا کہ نکلے تو خون خرابہ ہو گا، ہم عدالت کے پاس جا رہے ہیں کہ ہمیں عدلیہ سے آر اوز چاہئیں۔
عمران خان نے کہا کہ ملک میں کوئی قانون ہے یا ملکہ کے حکم پر چلنا ہے، میرا بھی لندن میں فلیٹ تھا اُس پر نواز شریف مجھے عدالت لے گیا ، میں نے اپنے فلیٹ سے متعلق ایک ایک دستاویز پیش کیے۔
پی ٹی آئی نے لاہور میں کل کی ریلی کے شیڈول کا اعلان کردیا
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ میں آزاد آدمی ہوں اور کسی کا غلام نہیں بن سکتا اگر یہ ہم سے بہتر معیشت چلاتے تو میں چپ کرکے الیکشن کا انتظار کرتا ان کے پاس جو غیر قانونی دولت ہے اس کا ابھی تک جواب نہیں دیا، جو ملک کا پیسے چوری کر کے باہر لے گئے وہ کیسے ملک ٹھیک کر سکتے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ مریم نواز کو جلسوں کی اجازت ہے ہمیں نہیں، کیا یہ لیول پلیئنگ فیلڈ ہے؟ ن لیگ کا بیڑا غرق میری وجہ سے نہیں ہو رہا بلکہ اس وجہ سے ہو رہا ہے کہ نواز شریف نے اپنی بیٹی کو اوپر بٹھا دیا ہے، ن لیگ کے پرانے لوگ اس خاتون سے آرڈر لیں گے جس نے ایک گھنٹہ کام نہیں کیا، وہ ہر دوسرے روز ایسی بات کر دیتی ہے جو ہمارا فائدہ کراتی ہے گرفتاری کی صورت میں پلاننگ تیار ہے، وقت پر بتائیں گے-
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا میں نے کبھی نہیں کہا کہ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کو آرمی چیف بناؤ، یہ گیم اپنا کھیل رہے تھے اور مجھے استعمال کیا جا رہا تھا یہ لیول پلئینگ فیلڈ اسے کہتے ہیں کہ دوسرے کے ہاتھ باندھ دو اور اگلے کے ہاتھ میں بندوق پکڑا دو۔