عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ مذاکرات کی بیل چڑھتی نظر نہیں آ رہی، دعا ہے کہ مذاکرات کامیاب ہو جائیں،
میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ جیلیں آباد اور غریب لوگ برباد ہو رہے ہیں، چاہتے ہیں کہ مذاکرات سے جیلوں کے دروازے کھلیں اور جوڈیشل کمیشن بنے، مجھ پر اتنے کیسز بنا دیئے گئے کہ زندگی سے اکتاہٹ پیدا ہو چکی ہے۔میں نے تو 40 دن کا چلہ کاٹا ہے، پھر دو بار سسرال (جیل) بھی گیا۔ چند دنوں میں عالمی اور اخلاقی دباؤ حکومت پر بڑھنے والا ہے، پاؤں پڑی ، صدقے پر چلنے والی حکومت ہے، چاہتا ہوں مذاکرات کا نتیجہ نکلے، ایک شخص سے تعلق ہے وہی نبھانے کی کوشش کررہا ہوں،آئندہ دنوں میں اہم فیصلے کرنے ہوں گے ورنہ حکومت پر عالمی دباؤ بڑھے گا، اس حکومت کے ساتھ کسی کی سپورٹ نہیں ہے، پاکستان میں مذاکرات کو مذاق کی رات نہیں بنانا،کامیاب کرنا ہے، حکومتیں معافی دیتی ہیں،قیدیوں کو معافی ملنی چاہئےاسکی استدعا ہونی چاہئے، پی ٹی آئی کی کیا سوچ ہے، حکومت کہاں پھنسی ہوئی ہے سب کو پتہ ہونا چاہئے،ہماری معیشت مزید بیٹھی تو لوگوں میں تباہی و بربادی پھیلے گی، دعا ہے مذاکرات کامیاب ہوں اور جیلوں کے دروازے کھلیں،غریب لوگ جیلوں میں ہیں، میرے جیسا بندہ پیشیاں بھگت بھگت کر تھک گیا، اصل حکمرانوں سے درخواست ہے کہ سیاسی قیدی،غریبوں کو رہا کریں،اسٹاک ایکسچنیج کی بجائے کسی ریڑھی والے سے پوچھیں ،عوام نالاں ہے، عوام سے پوچھیں ،میں پی ٹی آئی میں نہیں، ایک بندے سے تعلق ہے وہی نبھانے کی کوشش کر رہا ہوں.
نو مئی اور 26 نومبر کے واقعات کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل انکوائری چاہتے ہیں، اسد قیصر