برطانیہ میں بیٹھ کر پاکستان بارےجھوٹی خبریں دینے والوں‌کو گرفتارکیا جائے ، مبشر لقمان

0
148
mubasher lucman

برطانوی فسادات کو ہوا دینے والے لاہور کے شہری فرحان آصف کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے، فرحان آصف کو لاہور سے گرفتار کیا گیا، فرحان آصف نے ویب سائٹ پر جعلی خبر شائع کی تھی جس سے برطانیہ میں فسادات میں تیزی آئی تھی، لاہور پولیس نے تصدیق کی ہے فرحان آصف کو گرفتار کر کے ایف آئی اےکی تحویل میں دے دیا گیا ہے

سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے فیک نیوز دینے والے فرحان آصف کی گرفتاری کے حوالہ سے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ "برطانیہ کے بارے میں جھوٹی خبریں دینے والا فرحان آصف لاہور سے گرفتار ،برطانیہ میں بیٹھ کر پاکستان کے بارے میں مسلسل جھوٹی خبریں دینے والوں کا کیا ہوگا؟ ان کو بھی گرفتار کیا جائے”

واضح رہے کہ برطانیہ میں عمران خان کے قریبی ساتھی اور عمران حکومت کے وزیر مرزا شہزاد اکبر،ڈاکٹر شہباز گل سمیت دیگر موجود ہیں جو آئے روز فیک خبریں سوشل میڈیا پر دیتے رہتے ہیں، تحریک انصاف ملک دشمنی میں بہت آگے نکل چکی ہے، سوشل میڈیا پر برطانیہ میں بیٹھے تحریک انصاف کے حامی پاکستانی اداروں کے خلاف جھوٹی خبریں دیتے ہیں اور پروپیگنڈہ کرتے نظر آتے ہیں، بھگوڑا عادل راجہ بھی بیرون ملک ہے اور وہ بھی اس گینگ کا حصہ ہے جو پاکستان بارے جھوٹی خبریں پھیلا کر پروپیگنڈہ کرتے ہیں، حیدر مہدی بھی اسی گینگ میں شامل ہے، پاکستان میں اس گینگ کے کئی افراد کو سزائیں سنائی گئی ہیں تو کئی مقدمات میں اشتہاری ہیں، اب سوال یہ ہے کہ کیا پاکستا ن بارے فیک نیوز دینے والے ایسے افراد کو برطانوی حکومت حراست میں لے گی یا نہیں کیونکہ پاکستان نے تو کاروائی کی ہے اور فرحان آصف کو گرفتار کیا ہے، اب برطانوی حکومت کو بھی چاہئے کہ ایسے افراد جو پاکستان دشمنی پر مبنی فیک نیوز دے کر پروپیگنڈہ کر رہے ہیں انکو گرفتار کر کے پاکستان کے حوالے کیا جائے،

غلط معلومات پھیلا کر برطانوی فسادات کو ہوا دینے والا لاہوری صحافی گرفتار

برطانیہ،تیز تر انصاف،عدالتوں میں ویڈیو چل گئیں،فسادات میں ملوث ملزمان کو سزائیں

فسادات مجھے برطانیہ چھوڑنے پر مجبور کر سکتے ہیں،حمزہ یوسف

برطانیہ میں نسل پرستی کی لہر: اقلیتوں پر حملوں میں اضافہ

برطانیہ میں دوبارہ ہنگامہ: فاشسٹ گروپوں کی جانب سے عمارتوں کو نذر آتش ، لوٹ مار کی گئی

برطانیہ کے شہر لیڈز میں ہنگامہ آرائی میں ملوث متعدد افراد گرفتار

Leave a reply