پاکستانی کپتان بابر اعظم الزامات کی زد میں، کون سچا کون جھوٹا،مبشرلقمان حقیقت سامنے لے آئے

0
86

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم نیوزی لینڈمیں ہے اور کئی کو کرونا ہو چکا ہے، شعیب اختر نے نیوزی لینڈ کو جواب دیا کہ تمیز سے ری ایکٹ کریں، لیکن ٹیم کے سپر سٹار وہ آجکل بڑی افواہوں کی گردش میں ہیں،میں نے ایسے شخص کو درخواست کی جو سالہا سال سے سپورٹس کو فالو کر رہے ہیں، انکے تعلقات بھی ہیں سب سپورٹس میں اورپاکستان کی سپورٹس کی دنیا میں سب سے بڑا نام سید علی ہاشمی کا ہے

سید علی ہاشمی کا کہنا تھا کہ بابر اعظم کے بارے میں لڑکی نے پہلے جا کر کوشش کی کیس کی، دس سال سے اسکے تعلقات ہیں، بابر کے محلے میں رہتی تھی، اسکے بعد بابر وغیرہ یہاں سے شفٹ ہو گئے تو گلبرگ کے اس علاقے میں تعلقات استوار ہوئے، اسکا کہنا یہ بھی تھا کہ بابر جب پاکستان میں ٹور کرتا تھا میچز کے لئے میرا ساتھ والا کمرہ ہمیشہ بک ہوتا تھا لیکن اسکے پاس ایسا کوئی پروف نہین جو دے سکے، البتہ یہ کہا کہ خاصے پیسے انویسٹ کئے کیونکہ بابر کے پاس پیسے نہیں تھے، مین بیوٹی پارلر چلاتی تھی وہاں سے جو کماتی تھی وہ دیتی، آئی فون بھی لے کر دیا

سید علی ہاشمی نے مبشر لقمان کے سوال پر مزید کہا کہ لڑکی کا موقف ہے جب دھوکہ دے رہا تھا شادی نہیں کی، اس نے کوشش کی تو گھر والوں نے خاصا ڈانٹ ڈپٹ کی، بابر اعظم کی فیملی والے غصے میں بولے،جہاں تک بات یہ ہے کہ اب جو مقدمہ کیا گیا ہے لڑکی کی طرف سے،اس میں یہ کہا گیا ہے کہ مجھے مالی طور پر بھی بہت نقصان پہنچایا ہے اسکا ہرجانہ بھی دیا جائے،

مبشر لقمان نے کہا کہ ہراسمنٹ تو کہیں نظر نہیں آ رہی جس پر سید علی ہاشمی کا کہنا تھا کہ یہ دس سال پہلے کی بات کر رہی ہے، دیکھا جائے تو دس سال پہلے سولہ سال عمر تھی بابر کی،اسوقت سے اب دو سال تعلقات زیادہ نہیں رہے، کچھ موبائل فونز کے میسجز دکھائے، جس پر مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ موبائل کے میسج سے ہراسمنٹ کا کیس تھوڑا ہی بنتا ہے، علی ہاشمی کا کہنا ہے کہ بابر کی فیملی نے کچھ میوچل انڈر سٹینڈنگ کی ہے لڑکی کے ساتھ، اسکے بعد ایسے لگتا ہے کہ شاید کہیں پیسوں کا معاملہ بھی ہے، ایک سٹار کرکٹر کو ایسے وقت میں بدنام کرنا جب وہ ٹیم کی قیادت کر رہا ہے، ایسے وقت مین جب وہ پاکستان میں موجود نہیں اور اپنا دفاع خود سے نہیں کر سکتا،پی سی بی نے بھی سب کو منع کیا ہوتا ہے، جب ٹور پر ہوتے ہیں تو کوئی بھی بات نہیں کر سکتا جب تک پی سی بی کی مرضی شامل نہ ہو، لڑکی کا کہنا ہے کہ پی سی بی کے پاس بھی گئی لیکن انہوں نے یہ کہہ کر ٹال دیا کہ نجی معاملہ ہے کوئی مداخلت نہین کر سکتے جس کے بعد اس نے پریس کانفرنس کی اور اب کورٹ میں بھی گئی، پانچ دسمبر تاریخ مقرر کی گئی ہے

علی ہاشمی کا مزید کہنا تھا کہ مجھے لگتا ہے کہ اس میں پیسے انوالو ہیں، ایسے کئی کیسز سامنے آئے ہیں کہ کچھ لے دے کر خاموشی طاری ہو گئی، ایک زمانے میں سہیل تنویر پر ایک لڑکی نے الزام لگایا اور کہا تھا کہ پیسے نہیں دیتا اور شادی کر رہا ہے اسوقت سہیل تنویر نے کہا کہ میں سب اخراجات اٹھا رہا ہوں، وہ میری بیٹی ہے، جہاں تک شادی کی بات ہے تو پہلی شادی کی علیحدگی کا ثبوت ہے اور دوسری شادی کر رہا ہوں، کئی سیکنڈل اسی طرح سامنے آتے ہیںں، امام الحق اور شاہین شاہ کے بارے میں بھی سامنے آیا

علی ہاشمی کا مزید کہناتھا کہ جب بات کھلے گی تو سامنے آئی گی، اس لڑکی اور بابر کی فیملی نے کچھ ایفی ڈیورٹ سائن کیے ہوئے ہیں،جو بھی بات ہوئی سامنے آ جائے گی ،جہاں یہ رہتی ہے وہاں اس فیملی کی اچھی ریپوٹیشن نہیں ہے،

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ میرے لئے بابر اعظم دنیا کا نمبر ون کرکٹر ہے، میں نارملی مقابلے نہیں کرتا اچھے پلیرز کے لیکن میچ ونرز پرفارمنس بابر کی کافی زیادہ ہیں، ویرات کوہلی بھی چھوٹا پلیئر نہین لیکن بابر بھی کسی سے کم نہیں.

بابراعظم شادی کا جھانسہ دے کر10 سال تک زیادتی کرتا رہا:میں نے بابرکی خاطربڑی قربانیاں دیں :حامزہ نے سارےپردے فاش کردیے

بابراعظم کس طرح حامزہ کوبلیک میل کرتے رہے:پردے میں ہونے والی گفتگو،رازونیاز کی باتیں سامنے آگئیں

بابراعظم کی حامیزہ کے ساتھ جنسی زیادتی،بلیک میلنگ:پی سی بی”مٹّی پاو”کہہ کرمظلوم کی بجائےظالم کے ساتھ کھڑی ہوگئی

واضح رہے کہ لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حامیزہ نے بابر اعظم پر الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ بابر مجھے کورٹ میرج کے بہانے گھر سے بھگاکر لے گیا اور مختلف جگہوں پر کرائے کے مکانوں پر رکھتا رہا۔

حامیزہ نامی لڑکی نے دعویٰ کیا کہ میرے ساتھ زیادتی کرنے والا کوئی عام شخص نہیں بلکہ بابر اعظم ہے جو اس وقت پاکستانی ٹیم کا کپتان ہے۔لڑکی کا کہنا تھا کہ بابر اعظم سے میرا تعلق اس وقت کا ہے جب بابر کرکٹ نے کرکٹ کی دنیا میں قدم نہیں رکھا تھا اور بابر ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھتا تھا۔

بابر اعظم پر الزام لگانیوالی خاتون مدد طلب کرنے کہاں پہنچ گئی؟

Leave a reply