چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ اجلاس ہوا

سینیٹر زرقاتیمور سہروردی نے پی آئی اے حالت زار پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ کبھی پی آئی اے ہمارا فخر تھا، پی آئی اے نے گلف سمیت دیگر ممالک کی ایئرلائین کو بنایا ،پی آئی اے میں غیر ضروری بھرتیاں کرکے اس کے بازو کاٹ دیئے گئے، برطانیہ میں پروازیں بند ہیں لیکن سالوں سے یوکے میں عملہ تعینات ہے،پروازیں بند کر کے پی آئی اے کو اس کے روز ویلٹ جیسے اثاثوں سمیت اونے پونے بیچنے کا منصوبہ تیار کرلیا گیا ہے ،وفاقی وزیر کراچی چلے گئے تاکہ ان کو جواب نہ دینا پڑے ،چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ اگلے اجلاس میں اس کا جواب متعلقہ وفاقی وزیر سے لیا جائے گا،

سینیٹر زرقا تیمور نے کہا کہ جو گاڑیاں نگران دور حکومت میں سرکاری خزانے سے وزراء کے لئے خریدی جاتی ہیں، ان کا کیا مستقبل ہوتا ہے؟ بی ایم ڈبلیو گاڑیوں کی مد میں یہ پیسہ تو ٹیکس پیر کی مد میں ہے، جب وہ نگران وزیر ختم ہو جاتے ہیں تو انکا مستقبل کیا ہوتا ہے؟اسکے جواب میں کہا گیا کہ ایک ہفتے بعد وہ گاڑیاں کیبنٹ ڈویژن میں چلی جاتی ہیں اور بعد میں استعمال ہوتی ہیں

پی آئی اے کو فنڈز کی عدم فراہمی و فلائٹ شیڈول متاثر ہونے سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس آج سینیٹ اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہے،نواب شاہ کے قریب ٹرین حادثے سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس ایجنڈے کا حصہ ہے،سینیٹ اجلاس میں غزہ میں اسرائیلی جارحیت و ملکی معاشی وسیاسی صورتحال بھی زیر بحث رہے گی

 سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) مدد کیلئے سامنے آگئی

پی آئی اے کی نجکاری کے عمل کو جلد از جلد تکمیل تک پہنچانے کی ہدایت

پائلٹس کی ابتدائی 8 سے 10 ماہ کی تربیت پر 15000 سے 20000 ڈالر کا خرچ

پاکستان کی قومی ایئر لائن پی آئی اے کو مجموعی طور پر 383 بلین کا خسارہ ہے 

سپریم کورٹ نے پی آئی اے کو نئی 205 پروفیشنل بھرتیوں کی اجازت دیدی

Shares: