پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی قیادت نے وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے فورا” بعد صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے خلاف مواخذہ کی تحریک پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے-
باغی ٹی وی: باخبر ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد سامنے آیا ہے، جو وفاقی دارالحکومت کے سیاسی ماحول کو دیکھتے ہوئے یقینی نظر آرہا ہے۔
الیکشن کمیشن نے وزیراعظم عمران خان کو دوبارہ طلب کرلیا
اطلاعات کے مطابق مواخذے کی تحریک دائر کی جائے گی کیونکہ ڈاکٹر علوی کے خلاف مواخذے کے لیے کافی مواد موجود ہے اس سلسلہ میں تیاری کے لئے پی ڈی ایم کی لیگل کمیٹی کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔
تحریک انصاف کی ناراض اراکین کو منانے کے لیے کوششیں تیز
برٹانیکا کے مطابق، عام قانون میں مواخذہ ایک قانون ساز ادارے کی طرف سے ایک عوامی اہلکار کی طرف سے سنگین بدانتظامی کو دور کرنے کے لیے قائم کی جانے والی کارروائی ہے۔ پاکستان کے سیاسی پس منظر کو دیکھتے ہوئے، اس کا مطلب یہ ہے کہ عام طور پر پاکستان کے آئین کی خلاف ورزی کی آڑ میں صدر کو ان کی مدت ختم ہونے سے پہلے ہٹایا جا سکتا ہے۔
ارکان قومی اسمبلی پر حملےعمران نیازی کی ملک کو خانہ جنگی میں دھکیلنے کی سازش ہے،شہباز شریف
باخبر ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم کی قانونی کمیٹی کو مواخذے کی تحریک کی تیاری شروع کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ یہ فیصلہ پی ڈی ایم کی قیادت نے دو دن پہلے لیا تھا۔
مواخذہ کیسے ہوتا ہے؟
مواخذہ ایک قانونی طریقہ کار ہے جس کا مقصد سینئر عہدیداروں کو سنگین غلط کاموں کے لئے جوابدہ ٹھہرانا ہے اس کا آغاز صدر ، وزراء ، گورنرز ، ججوں اور حکومت کے ایگزیکٹو برانچ کے دیگر سرکاری ملازمین کے خلاف کیا جاسکتا ہے حتمی فیصلہ ایوان بالا یا ریاست کی اعلی ترین عدالت کرتی ہے جہاں بحث اور رائے دہی ہوتی ہے کہ آیا صدر کے خلاف مواخذے کی منظوری یا "مواخذے کے متن’ کی منظوری دی جائے؟سادہ اکثریت کی رائے دہی پر مواخذے کی منظوری ہوتی ہے ایسی صورت میں جب کوئی اہلکار قصوروار ثابت ہوتا ہے تو ، اسے اپنے عہدے سے ہٹا دیا جاتا ہے۔