نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے الیکشن کمیشن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی سے متعلق معاملات کا پی ٹی آئی ہی بہتر بتا سکتی ہے،
مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آزادانہ، منصفانہ، غیر جانبدارانہ اور شفاف انتخابات کرانے کی آئینی ذمہ داری الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ہے،نگران حکومت آئینی اور قانونی حکومت ہے،نگران حکومت الیکشن کمیشن کے پیچھے کھڑی ہے،الیکشن کمیشن کی مالی، انتظامی اور سیکورٹی ضروریات پوری کرنے کے آئینی طور پر پابند ہیں،سیکورٹی کے مسائل حقیقی ہیں، ہمیں ان کا ادراک ہے، انہیں بہتر کریں گے،ملک میں سوال اٹھانے پر کوئی پابندی نہیں، انشاءاللہ انتخابات 8 فروری 2024ءبروز جمعرات کو ہوں گے،
مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا کہ میری ملاقات بہت اچھی رہی ہے ، ہر دن اچھا دن ہے اور ہر موقع اچھا موقع ہے، صحافی نے سوال کیا کہ کیا پی ٹی آئی انتخابات میں اپنے نشان کے ساتھ شرکت کرے گی, جس کے جواب میں نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا کہ یہ سوال پی ٹی آئی سے پوچھیں کہ وہ کیا کریں گےکیا نہیں، میں پی ٹی آئی کا ترجمان نہیں،
واضح رہے کہ نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی کی الیکشن کمیشن آمد ہوئی تھی، جہاں انکی الیکشن کمیشن حکام سے ملاقات ہوئی،
دوسری جانب الیکشن کمیشن نےپشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا،باخبر ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن جلد ہی پیٹشن تیار کرے گا، پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ الیکشن کمیشن حکام نے اجلاس میں کیا
واضح رہے کہ پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کا پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق 22 دسمبر کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا، بلے کا نشان بحال ہو گیا،پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس اعجاز انور اور سید ارشد علی نے فیصلہ سنا دیا ۔پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کو بلے کے نشان پر انتخابات لڑنے کی اجازت دے دی۔پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کی درخواست منظور کر لی
مجھے بلے کی آفر ہوئی میں نے انکار کر دیا
بلے کے نشان کے بعد پی ٹی آئی کا نام و نشان بھی ختم ہوجائےگا ۔
پی ٹی آئی کے ساتھ آج جو کچھ ہو رہا ہے وہ اسکا اپنا کیا دھرا ہے ،
عمران خان نے تبدیلی کے نام پر عوام کو دھوکہ دیا
الیکشن میں میں جہاں بھی ہوں گا وہاں جیت ہماری ہی ہوگی
بانی پی ٹی آئی اب قصہ پارینہ بن چکے
عمران خان ملک میں الیکشن نہیں چاہتا ، وہ صدارتی نظام چاہتاہے