ماسکو: روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے ابتدائی نتائج کے مطابق صدارتی انتخاب جیت لیا وہ پانچویں بار روس کے صدر بن جائیں گے-
باغی ٹی وی : روسی میڈیا کے مطابق روس میں صدارتی انتخاب کیلئے ووٹنگ کا عمل مکمل ہوگیا اور تمام پولنگ اسٹیشن بند کردیے گئے، ابتدائی نتائج کے مطابق پیوٹن نے 87.97 فیصد ووٹوں کےساتھ روسی صدارتی انتخاب جیت لیا اور اگلے 6 سال کیلئے صدر منتخب ہوگئے، پیوٹن 1999 سے روس پر حکمرانی کر رہے ہیں،اور دنیا کی بڑی جوہری طاقت کی حامل ریاست کی سربراہی کے لیے مزید 6 سال مل جائیں گے۔
روس میں صدارتی انتخاب کیلئے ووٹنگ 15سے17مارچ تک جاری رہی، پولنگ اسٹیشنزبندہونے تک 11کروڑ 23 لاکھ ووٹرزمیں سے 74 فیصد نے ووٹ ڈالا روس کےصدارتی انتخاب میں پہلی بارخیرسون اور ڈونیسک دیگردوعلاقوں میں بھی ووٹنگ ہوئی جبکہ روس کے صدارتی انتخاب میں سب سے زیادہ چیچنیامیں 96فیصد ووٹنگ ہوئی، روس سے باہر دنیا بھرمیں 230 پولنگ اسٹیشنوں پرسوا لاکھ ووٹرز نے اپنا حق رائے استعمال کیا۔
روس میں صدارتی انتخابات کے دوران متعدد پیوٹن مخالف ووٹرز نے آنجہانی اپوزیشن لیڈر الیکسی ناولنی کی جانب سے مرنے سے قبل دی گئی مظاہرے کی کال پر عمل کیا، اتوار کے روز ہزاروں روسی ووٹرز نے ’نون اگینسٹ پیوٹن‘ مظاہروں میں حصہ لیا، اپوزیشن نے ان مظاہروں کو روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے دوبارہ صدر منتخب ہونے کے خلاف پر امن احتجاج قرار دیا۔
ان مظاہروں میں پیوٹن مخالف ووٹرز دن بارہ بجے پولنگ اسٹیشنز پہنچے جہاں انہوں نے اپنا بیلٹ پیپر ضائع کیا یا پھر پیوٹن کے مدمقابل تین امیدواروں میں سے کسی کو ووٹ دیا،کچھ لوگوں نے بیلٹ پیپر پر آنجہانی اپوزیشن لیڈر الیکسی ناولنی کا نام بھی تحریر کیا-
یادرہے کہ خود الیکسی ناولنی نے اپنی موت سے قبل سوشل میڈیا پر اپنے وکلا کے ذریعے دیے گئے ایک پیغام میں ’نون اگینسٹ پیوٹن‘ مظاہروں کی کال دی تھی۔