قتل کو خود کشی کا رنگ دینے کی تمام سازشیں دم توڑ گئیں،تحقیقات کا حکم
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق قتل کو خود کشی کا رنگ دینے کی تمام سازشیں دم توڑ گئیں، آئی جی پولیس نے تحقیقات کا حکم دے دیا

تھانہ بھارہ کہو کے علاقہ میں شہری کی مبینہ خود کشی آئی جی اسلام آباد نے واقعہ کی مکمل تحقیقات کیلئے ایس ایس پی انویسٹیگیشن،ایس پی انویسٹیگیشن، ایس پی سٹی،انسپیکٹر انوسٹیگیشن اورایس ایچ او بھارہ کہو پر مشتمل سپیشل انویسٹیگیشن ٹیم تشکیل دے دی جو واقعہ کی مکمل چھان بین کرکے 3 دن میں فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ دے گی۔

واضح رہے کہ تھانہ بہارہ کہو کی حدود میں مبینہ خودکشی کا واقعہ مشکوک هو گیا ورثا کا کہنا ہے کہ پولی کلینک ہسپتال میں میڈیکل رپورٹ تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی ۔ ورثاء کے مطابق 9/3 کو بزریعہ پولیس ہم نوازش کے پوسٹ مارٹم کے حصول کیلئے پولی کلینک ہسپتال گئے ۔ جو آج تک ہمیں پوسٹ مارٹم رپورٹ نہیں ملی جبکہ کل 14/3 کو ہم ہسپتال آئے تو ہماری رپورٹ ھی تبدیل تھی ۔جس میں وقت تاریخ تبدیل تھے ۔ ورثاء کے مطابق پولیس تھانہ بہارہ کہو بھی ہمارے ساتھ باتوں میں تعاون کی بات کر رھی ھے ۔ پولیس کا کام بنتا تھا کہ موقع سے شواہد اکٹھے کر کے الگ الگ بیان لیتی ۔ جبکہ پولی کلینک ہسپتال میں ہمیں تعاون کی امید نظر نہیں آ رھی ۔

باغی ٹی وی کی بلاگر ریحانہ جدون کہتی ہیں کہ سوشل میڈیا پر میرے سب بہن بھائیوں کا شکریہ جو میرے اس بچے کو انصاف دلوانے میں آواز بلند کر رہے ہیں انشاءاللہ اس کے بچوں کو انصاف ضرور ملے گا 💔💔

https://twitter.com/Rehna_7/status/1503933379347386371?t=DJZsjAs3hkYKTP4MT9N1yw&s=19

واضح رہے کہ نوازش کو قتل کیا گیا تا ہم اسے خود کشی کا رنگ دے دیا گیا ہے، بچوں کی بھی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں وہ کہتے ہیں کہ ہمارے ابو کو ایک انکل نے مارا ہے،پولیس کو چاہئے کہ کیس کی شفاف تحقیقات کرے اور متاثرین کو انصاف دلوائے،

ایک اور ٹویٹ میں ریحانہ جدون کا کہنا تھاکہ دنیا کے سامنے تو کہنے کو میرا دیور تھا پر میرا اس سے دل کا رشتہ تھا جیسے ایک ماں کا اپنے بیٹے سے رشتہ ہوتا ہے. اس کےساتھ گزرا وقت اور اسکا چہرہ میری آنکھوں سے ہٹتا نہیں

ایک صارف مسعود کا کہنا تھا کہ انتہائی افسوسناک۔۔۔۔۔
اگر اس ظلم عظیم پرزمین نہیں کانپے گی تو اورکیا ہو گا؟
اگر ان معصوموں کو انصاف نہ ملا تو آپ اللہ کے عذاب کا انتظار کریں!

https://twitter.com/masoodch6/status/1503824958115532802

Shares: