کوئٹہ دھماکے میں چینی باشندے جاں بحق ہوئے ؟ چینی وزارت خارجہ نے بتا دیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کوئٹہ کے فائیو سٹار ہوٹل میں حملے کی وزیراعظم عمران خان نے مزمت کی ہے
وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ میں کوئٹہ میں کل کے قابلِ مذمت اور بزدلانہ دہشت گرد حملے میں معصوم جانوں کے ضیاع پر بے حد رنجیدہ ہوں۔ ہماری قوم نے دہشت گردی کو پچھاڑنے کیلئے غیرمعمولی قربانیاں پیش کی ہیں چنانچہ اس عفریت کو دوبارہ سر اٹھانے کی اجازت نہیں دینگے ۔ہم مکمل چوکس اورتمام داخلی وخارجی خطرات پر نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔
وزیراعظم نے کوئٹہ دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے وزارت داخلہ کو معاملے کی ہر پہلو سے تفتیش اور تہہ تک پہنچنے کی ہدایت کر دی۔ ترجمان وزیراعظم آفس کے مطابق عمران خان رات گئے تک معاملات کی خود نگرانی کرتے رہے
چین نے کوئٹہ حملے کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ جاں بحق افراد میں چینی وفد کا کوئی فرد شامل نہیں،ترجمان چینی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ حملے کے وقت چینی وفد علاقے میں موجود ہی نہیں تھا،
دوسری جانب پاکستان میں غیرملکی سفیروں اور سفارتخانوں نے کوئٹہ دھماکے کی مذمت کی ہے ،ڈنمارک اور آذربائیجان کے سفیر وں نے دھماکے کی مذمت کی ہے،ڈنمارک سفیر کا کہنا تھا کہ کوئٹہ دھماکے کے متاثرین کے ساتھ اظہار تعزیت کرتے ہیں،
قبل ازیں بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے سرینا ہوٹل کی پارکنگ میں ہونے والے دھماکے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کرلیا گیا ہے، مقدمہ نامعلوم افراد کیخلاف ایس ایچ او کی مدعیت میں درج کیا گیا پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمے میں قتل، اقدام قتل اور دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئیں ہیں .دوسری جانب ترجمان سی ٹی ڈی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ گزشتہ روزہوٹل میں ہونیوالا دھماکا خودکش تھا، خودکش دھماکے کی مختلف پہلو سے تحقیقات جاری ہیں۔ دھماکے سے اموات کی تعداد 5 ہو چکی ہے