سیاہ فام کی ہلاکت کیخلاف مظاہرے پھر شدت اختیار کر گئے، پورٹ لینڈ میں فسادات، جلاؤ گھیراؤ
سیاہ فام کی ہلاکت کیخلاف مظاہرے جاری، پورٹ لینڈ میں فسادات
باغی ٹی وی :سیاہ فام شہری کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت پر پورٹ لینڈ میں مظاہروں نے فسادات کی شکل اختیار کر لی۔ مظاہرین نے پورٹ لینڈ پولیس کی عمارت میں توڑ پھوڑ کی اور آگ لگا دی۔ اسپیکر نینسی پلوسی نے مظاہرین کو گرفتار کرنے اور ان پر آنسو گیس کے استعمال کی مذمت کی ہے۔ مئیر نے وفاقی حکومت کے فوجیوں سے شہر چھوڑنے کی اپیل کر دی۔
سیاہ فام جارج فلائیڈ کی پولیس اہلکار کے ہاتھوں ہلاکت کیخلاف امریکی شہر پورٹ لینڈ میں 25 مئی سے مسلسل احتجاج جاری ہے۔ مظاہرین نے پولیس ایسوسی ایشن کی عمارت میں توڑ پھوڑ کی اور آگ لگا دی۔ انتظامیہ کا کہنا ہے۔ آگ پر فوری طور پر قابو پا لیا گیا۔
پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں، پولیس نے آنسو گیس کے شیل پھینکے اور متعدد مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔ مظاہرین نے امریکی پرچم بھی جلایا۔ پولیس تشدد اور نسلی امتیاز کے خلاف نعرے بازی بھی کی گئی۔
اسپیکر نینسی پلوسی نے مظاہرین کو گرفتار کرنے اور ان پر آنسو گیس کے استعمال کی مذمت کی ہے۔ مئیر پورٹ لینڈ نے وفاقی حکومت کے فوجیوں سے شہر چھوڑنے کی اپیل کر دی۔صدر ٹرمپ نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا وفاق صورت حال کو کنٹرول اور سرکاری املاک کی حفاظت کرنا چاہتا ہے، پورٹ لینڈ میں مظاہروں کا سلسلہ 25 مئی سے جاری ہے۔
سیاہ فام شہری کی پولیس کے ہاتھوں قتل کے بعد جاری مظاہروں میں ہلاکتوں کی تعداد 10 ہو گئی
امریکی مظاہرین وائٹ ہاؤس میں داخل ، ٹرمپ اہلخانہ سمیت فرار
سیاہ فام شخص کی پولیس کے ہاتھوں موت ، احتجاج مظاہرے ، واشنگٹن ڈی سی میں کرفیو لگا دیا گیا
امریکہ اپنے شہریوں پر تشدد بند کرے، ایران کا مطالبہ
مظاہروں کو روکنے کے لئے امریکی صدر کا فوج تعینات کرنیکا اعلان
امریکی پولیس نے ایک اور سیاہ فام کو روکا تو وہ کون نکلا؟ ویڈیو وائرل
امریکی شہریوں پر حکومتی بربریت پر یورپ خاموش کیوں؟ اسے ہمیشہ کیلئے منہ بند کرنا ہو گا،ایران
امریکی پولیس کے تشدد سے ہلاک سیاہ فام کے پوسٹ مارٹم رپورٹ میں خطرناک بیماری کا انکشاف
پولیس تشدد میں سیاہ فام کی ہلاکت کے بعد نسلی امتیاز میں منظم طور پر اضافہ ہوا،اوبامہ
امریکی پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیس کے ساتھ ساتھ گرنیڈ پھینکنا شروع کر دئیے
واضح رہے کہ چند ماہ قبل امریکی ریاست مینیسوٹا میں سابق پولیس افسر ڈارک چوون کے تشدد کے باعث سیاہ فام امریکی جارج فلائیڈ ہلاک ہوگیا تھا، سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس افسر متاثرہ شخص کی گردن پر کافی دیر تک گھٹنا رکھے بٹھا رہا جو اس کی موت کا باعث بنا۔جس وجہ سے مہینوں احتجاج کاسلسلہ جاری رہا.
امریکہ میں اس سے قبل بھی 2014 میں نیو یارک میں ایک سیاہ فام شخص پولیس کی زیرِ حراست ہلاک ہو گیا تھا۔ایرک گارنر نامی سیاہ فام شخص کو کھلے سگریٹوں کی غیر قانونی فروخت کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا