امریکہ کے لئے مزید شرمندگی: طالبان نےامریکی فوجی سازوسامان ایران کے حوالے کر دیا

کابل: افغانستان میں موجود امریکہ کی فوجی گاڑیاں طالبان نے ایران کے حوالے کردی ہیں جبکہ تہران کی جانب سے جانے والے قافلے کی ویڈیو بھی بنائی گئی ہے۔

باغی ٹی وی :العربیہ کے مطابق طالبان کی جانب سے ایرانی حکام کو امریکی فوجی گاڑیوں کی حوالگی کے بعد تہران کی جانب سے جانے والے قافلے کی ویڈیو بھی بنائی گئی ہے۔

ٹوئٹر پر شیئر کی گئی کچھ تصاویر میں ایرانی فوج سے تعلق رکھنے والے ٹرک دکھائے گئے جو کہ امریکی ہمویز کو مبینہ طور پر افغانستان سے لے جا رہے ہیں ، ایک شاہراہ پر جو کہ مرکزی شہر سیمنان کو دارالحکومت تہران کے جنوب مشرق میں واقع گرمسار شہر سے جوڑتا ہے۔


طالبان کے قبضے سے قبل افغانستان کے وزیر دفاع بسم اللہ محمدی نے آن لائن گردش کرنے والی تصاویر میں سے ایک ٹویٹ کی جس میں ایران کو "برا پڑوسی” قرار دیا گیا۔
https://twitter.com/Muham_madi1/status/1433053637861912581?s=20
انہوں نے اسی ٹویٹ میں مزید کہا ، "افغانستان کے برے دن ہمیشہ نہیں رہیں گے۔”

تاہم ایرانی حکام نے ابھی تک ان تصاویر پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے-

پاکستان ہماری”جان”افغانستان کی طرف سےمشکلات نہیں ہوں‌ گی:ذبیح اللہ مجاہد کااعلان

ایران ، پڑوسی ملک افغانستان سے امریکی انخلا پر خوش ہے ، اس نے اشارہ دیا ہے کہ طالبان کے بارے میں اس کا موقف گروپ کے رویے پر منحصر ہوگا ایران کی افغانستان کے ساتھ 560 میل کی سرحد ہے۔

ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے ہفتے کے روز کہا ، "حکومتوں کے ساتھ ہمارے تعلقات کی نوعیت ان کے تعلقات کی نوعیت پر منحصر ہے۔”

اس حوالے سے اخبار سے بات چیت کرتے ہوئے دفاعی و سیکیورٹی امور کے ماہر جوناتھن کٹسن نے کہا کہ گاڑیوں کا نقصان امریکہ کے لیے مزید شرمندگی کا سبب ہے۔

جوناتھن کٹسن کا کہنا ہے کہ اگر یہ فوجی گاڑیاں آئندہ مستقبل میں عراق میں امریکی فورسز کی شکل میں استعمال ہوئیں یا ان سے تکنیکی معلومات لے لی گئیں تو بے حد خطرناک صورتحال پیدا ہو گی اس طرح مزید نقصان کا احتمال ہے۔

دفاعی و سیکیورٹی امور کے ماہر جوناتھن کٹسن نے اس سلسلے میں واضح اور دو ٹوک انداز میں کہا کہ اس ضمن میں امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں سے سنجیدہ سوالات پوچھے جانے چاہئیں کیونکہ ان کے اندازے پھر غلط ثابت ہوئے ہیں۔

پرامن اور مستحکم افغانستان کے لیے بین الاقوامی برادری کو افغان عوام کیساتھ کھڑا ہونا چاہیے: وزیراعظم…

اخبار کے مطابق تہران جانے والے امریکی فوجی گاڑیوں کے قافلے میں ہمویز اور بارودی سرنگوں سے بچنے کے لیے بھاری بکتر بند گاڑیاں شامل تھیں اس سلسلے میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو کلپ بھی شیئر کیا گیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایران نے کچھ امریکی ٹینکس بھی حاصل کیے ہیں۔

افغان سکیورٹی فورسز کو امریکہ کی جانب سے 70 ہزار سے زیادہ فوجی گاڑیاں مہیا کی گئی تھیں۔ اس حوالے سے کہا گیا ہے کہ واشنگٹن نے الزام عائد کیا ہے کہ ایران نے عسکری اور فوجی آلات کی تربیت کے ذریعے طالبان کے اچانک اقتدار میں آنے کی راہ ہموار کی ہے۔

واضح رہے کہ امریکی فوجی سازوسامان کی تعداد کے بارے میں ابھی تک کوئی حتمی اعداد و شمار موجود نہیں ہیں – جو پیر کو امریکی انخلا کے بعد پیچھے رہ گئے ہیں – طالبان نے گزشتہ ماہ ملک کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد سے قبضہ کر لیا ہے۔

طالبان سیاسی دفتر کے وفد کا دوحہ میں پاکستانی سفارتخانے کا دورہ

خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق واشنگٹن میں یہ تشویش پائی جاتی ہے کہ طالبان کے قبضے میں لیے گئے ہتھیار امریکی مخالفین کے حوالے کیے جا سکتے ہیں یا خطے میں امریکی مفادات پر حملے کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) کے کمانڈر کینتھ میک کینزی نے منگل کے روز کہا کہ امریکی افواج نے افغانستان سے مکمل انخلاء سے قبل اسلحہ کو غیر مسلح کر دیا ، جس سے طالبان ناراض ہوئے۔

15 اگست کو افغانستان کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد سے ، طالبان نے فوجی ساز و سامان کے ایک خزانے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے جو امریکہ نے افغان حکومت کو دیا تھا۔

یورپی یونین نے افغان طالبان کے لیے خطرے کی گھنٹی بجادی

Comments are closed.