خاتون اوربچوں کوتسلی دی، پانی پلایا،پھرخاتون نڈھال ہوکربےہوش ہوگئیں۔ڈولفن اہلکارکےدل دہلادینےوالےانکشافات
اہور میں موٹروے پر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والی خاتون کی مدد کے لیے پہنچنے والے ڈولفن فورس کے اہلکاروں نے بتایا کہ خاتون بہت ہی زیادہ خوفزدہ تھیں۔
ذرائع کے مطابق ڈولفن اہلکارعلی عباس کہتے ہیں کہ انہیں دو بج کر انچاس منٹ پر کال موصول ہوئی ،دو بج کر ترپن منٹ پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ، علی عباس کہتے ہیں کہ جب گاڑی میں ٹارچ کی روشنی سے دیکھا تو کوئی اندر نہیں تھا ،
علی عباس چونکا دینے والی گفتگوکرتے ہوئے کہتے ہیں کہ اس دوران انہوں نے بچے کا جوتے کا ایک پاؤں دکھائی دیا ، کچھ ہی فاصلے پر جوتے کا دوسرا پیئر پڑا تھا ، ان کا کہنا تھا کہ وہ دیکھ کر اندازہ ہوا کہ نیچے کوئی ہے ،
ڈولفن اہلکار کہتے ہیں کہ اسی وقت انہوں نے موقع پر چھ سے آٹھ فائر کئے تھوڑا سے روڈ سے ہٹ کرنیچے پہنچ کر آوازیں دیں تو کسی نے بھائی کہہ کر بلایا ، ایک خاتون اپنے تین بچوں کو سمیٹ کر بیٹھی تھی
ڈولفن اہلکارکے مطابق خاتون انتہائی خوفزدہ تھی ، پاس آنے نہیں دے رہی تھی ،ڈولفن فورس کے اہلکاروں کے مطابق انہوں نے خاتون اور بچوں کو تسلی دے، پانی پلایا، پھر خاتون نڈھال ہوکر بے ہوش ہوگئیں۔