اقوام متحدہ (اے پی پی) اقوام متحدہ کے ایک پینل نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث خوراک کی فراہمی متاثرہو سکتی ہے جس کی وجہ سے غذائی اشیا کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے۔

تفصیلات کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں پر اقوام متحدہ کے بین الحکومتی پینل آئی پی سی سی کے عمومی اجلاس میں منظور کردہ رپورٹ میں یہ انتباہ کیا گیا ہے۔ جنیوا میں تین روز جاری رہنے والے اس اجلاس میں 52 ملکوں سے ایک سو سے زائد سائنسدانوں نے شرکت کی۔ عالمی حدت زمینی علاقوں کو متاثر کرے گی، اس حوالے سے آئی پی سی سی نے پہلی جامع رپورٹ پیش کی ہے۔ رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ صنعتی دور سے پہلے کا سطح زمین کا درجہ حرارت اوسط عالمی درجہ حرارت سے تقریباً دو گنا تک بڑھا ہے۔عالمی حدت کی وجہ سے بیشتر خطوں میں گرمی کی لہر سمیت گرمی سے متعلقہ مظاہر کی تعداد، شدت اور دورانیہ بڑھا ہے۔ انہوں نے اس حوالے سے درمیانے درجے کے یقین کا اظہار کیا کہ بحیرہ روم، مغربی افریقا اور جنوبی امریکا کے بیشتر حصوں اور دیگر علاقوں میں خشک سالی کے واقعات اور ان کی شدت بڑھی ہے۔ عالمی پیمانے پر موسلا دھار بارشوں کی شدت بڑھنے کے حوالے سے بھی انہوں نے درمیانے درجے کے اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

آئی پی سی سی کا تخمینہ ہے کہ شدید موسمی حالات کے باعث خوراک کی مستحکم فراہمی کم ہو جائے گی۔ ادارے کا کہنا ہے کہ اگر 21 ویں صدی کے اختتام تک عالمی آبادی 9 بلین ہو گئی تو 2050ء میں اناج کی قیمت 23 فیصد تک بڑھ جائے گی۔

Shares: