صحافی و کالم نگار مقدس فاروق اعوان کی پنجاب کالج مبینہ جنسی زیادتی کے مقدمے میں عبوری ضمانت منظور کر لی گئی ہے
خاتون صحافی مقدس فاروق اعوان اردو پوائنٹ سمیت کئی اداروں میں کام کر چکی ہیں، پاکستان کے قومی اخبارات میں بھی انکے مضامین شائع ہوتے رہے ہیں، مقدس فاروق اعوان سوشل میڈیا پر بھی متحرک رہتی ہیں، ایف آئی اے کی جانب سے پنجاب کالج مبینہ زیادتی کیس میں سوشل میڈیا پر پوسٹیں کرنے کی وجہ سے مقدس فاروق اعوان پر بھی مقدمہ درج کیا گیا تھا،اردو پوائنٹ کے ذیشان عزیز پر بھی مقدمہ درج کیا گیا تھا، ذیشان عزیز اور مقدس فاروق اعوان نے درج مقدمے میں ضمانت منظور کروا لی ہے،دوسری جانب پولیس نے مقدس فاروق اعوان کے گھر پر چھاپے بھی مارے ہیں
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر مقدس فاروق اعوان نے پوسٹ میں کہا کہ پاکستان کی شاید واحد خاتون صحافی ہوں جو رات گئے گھر پر چھاپے اور مقدمات کا سامنا کر رہی ہوں، عدالت سے عبوری ضمانت حاصل کر لی ہے
پاکستان کی شاید واحد خاتون صحافی ہوں جو رات گئے گھر پر چھاپے اور مقدمات کا سامنا کر رہی ہوں، عدالت سے عبوری ضمانت حاصل کر لی ہے pic.twitter.com/730ubSDJEU
— Muqadas Farooq Awan (@muqadasawann) October 26, 2024
صحافی مغیث علی ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہتے ہیں کہ افسوسناک صورتحال، ایک خاتون صحافی کے گھر چھاپے مارے جارہے ہیں، آوازیں دبانےکیلئے ہر طرح کے ہتھکنڈے استعمال ہورہےہیں، ہمارے پیارے دوست جو اس وقت خوش ہیں اور جبر کا سامنا نہیں کررہے انہیں یاد رکھنا چاہئے ہوائیں ایک جیسی نہیں رہتیں، وقت بدلتا ہے،ضرور بدلے گا،کم از کم سانس لینے کی آزادی تو دیں، یا سانس بھی چھیننا چاہتے ہیں؟ عدلیہ کا شکریہ کہ وہ اس گھٹن زدہ ماحول میں آخری اُمید ہے، بہادر ججز کو سلام۔۔۔!!!
افسوسناک صورتحال، ایک خاتون صحافی کے گھر چھاپے مارے جارہے ہیں، آوازیں دبانےکیلئے ہر طرح کے ہتھکنڈے استعمال ہورہےہیں، ہمارے پیارے دوست جو اس وقت خوش ہیں اور جبر کا سامنا نہیں کررہے انہیں یاد رکھنا چاہئے ہوائیں ایک جیسی نہیں رہتیں، وقت بدلتا ہے،ضرور بدلے گا،کم از کم سانس لینے کی… pic.twitter.com/6mF4gyKrTb
— Mughees Ali (@mugheesali81) October 26, 2024
قبل ازیں گزشتہ روز لاہور کی سیشن عدالت نے پنجاب کالج میں جنسی زیادتی کے واقعہ پر فیک نیوز پھیلانے کے الزام میں درج مقدمے میں سینئر تجزیہ کار و رکن قومی اسمبلی ایاز امیر کی ضمانت منظور کر لی ہے
علاوہ ازیں پنجاب کالج پروپیگنڈہ ریپ کیس میں پولیس نے سوشل میڈیا پرمہم چلانے والے 16 افراد گرفتار کرلیے ہیں، فیک نیوز پھیلانے والے 138اکاؤنٹس بلاک کروائے گئے ہیں جبکہ توڑپھوڑ اور تشدد میں 40 طلبہ ملوث تھے جن کی شناخت کرلی گئی ہے،پولیس کا کہنا ہے کہ جلد ملزمان کو گرفتار کر لیا جائے گا،
پنجاب کالج ریپ کا ڈراپ سین،سوشل میڈیا پر فیک نیوز کی روک تھام کی سفارش
ہر بچہ کہہ رہا تھا زیادتی ہوئی مگر کسی کے پاس کوئی ثبوت نہیں،سرکاری وکیل
پنجاب کالج سوشل میڈیامہم،عمران ریاض،سمیع ابراہیم سمیت 36 افراد پر مقدمہ
راولپنڈی،طلبا کا احتجاج، توڑ پھوڑ،پولیس کی شیلنگ
مبینہ زیادتی ،طلبا کا احتجاج، آئی جی پنجاب کو عدالت نے کیا طلب
پنجاب کالج مبینہ زیادتی کیس،کالج انتظامیہ کی طلبا سے کلاسوں میں جانے کی اپیل