عظمیٰ گل کی جانب سے سینئر صحافیوں کا ڈیٹا مخصوص افراد کو دینے پر صحافتی تنظیموں کا اظہار تشویش

راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹ نے نائب صدر آر آئی یو جے سید عون شیرازی اور دیگر عامل صحافیوں نادربلوچ ، حافظ مسعود چوہدری ، نوید ستی اور مبشر لقمان کو ہراساں کرنے اور سرکاری اداروں بالخصوص نادرا پاسپورٹ ڈیٹا پرائیویٹ افراد کو مخصوص مقاصد و ہراسگی کیلئے فراہم کرنے پر اظہار تشویش کیا ہے عظمیٰ گل کی جانب سے جھوٹے اور بے بنیاد دیوانی اور فوجداری مقدمات کی شدید مذمت ، چیف جسٹس آف ہاکستان سے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کر دیا

راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹ کے صدر عامر سجاد سید اور سیکرٹری جنرل طارق علی ورک نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ خفیہ ہاتھوں کا صحافیوں کا ڈیٹا پرائیویٹ افراد کو فراہم کرنا اور اس کے ذریعے جھوٹے کیس اور ہراساں کرنا صحافتی آزادیوں کا خون ہے، حالیہ عرصے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ عامل صحافیوں کا سرکاری ریکارڈ جوکہ نادرا اور دیگر حکومتی اداروں کے پاس ہے اس کو با اثر حلقے صحافتی اقدار کو کچلنے اور صحافتی آزادیوں کو سلب کرنے کے لئے عامل صحافیوں کے خلاف بطور ہتھیار استعمال کر رہے ہیں ، اور یہ تمام معلومات مختلف عناصر کو فراہم کی جارہی ہیں تاکہ ان کے ذریعے صحافتی آزادی کا علم بلند کرنے والے صحافیوں کو ہراساں اور غیر قانونی جعلی کیسز میں پھنسایا جائے اس حوالے سے ایک سابق جنرل ریٹائرڈ حمید گل کی بیٹی نے عدالت میں اعتراف کیا کہ اس کو صحافی عون شیرازی کی ذاتی معلومات سرکاری ڈیٹا کانفیڈنشل ذرائع نے دیا ہے ، جس کو استعمال کرکے اس نے کیس تیار کیا ہے اس حوالے سے پیمرا کے اہلکار بھی انہیں نامعلوم افراد کی ایما پر صحافیوں کے خلاف جعلی فرضی کاروائیاں اور بیان دے رہے ہیں ،تاکہ آزادی صحافت کے علمبردار ان افراد کو ان کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں سے روکا جائے اور اس وقت ان ہی افراد کی ایماء پر صحافیوں کو ہراساں کرنے خلاف گواہیاں دینے ملوث ہیں ، جو کہ شخصی آزادی اور آئین پاکستان میں دیے گئے بنیادی حقوق کے متصادم ہے

اس حوالے سے سابق ریٹائرڈ ڈی جی آئی ایس آئی کی بیٹی عظمیٰ گل نے پنجاب حکومت کی جانب سے واران بس ڈیپو خالی کرانے کی رپورٹنگ کرنے پر عون شیرازی سمیت پانچ صحافیوں کے خلاف سول اور فوجداری مقدمات دائر کیے ہیں جن کا واضح مقصد جھوٹے مقدمات کے زریعے صحافیوں کو ہراساں کرنا ہے ، آر آئی یو جے عون شیرازی ، نادربلوچ ، حافظ مسعود چوہدری ، نوید ستی اور مبشر لقمان کے خلاف اس کی بھرپور مذمت کرتی ہے اور عدلیہ سے مطالبہ کرتی ہے کہ اس طرح کے جھوٹے کیسز کو فوری طور پر خارج کیا جائے کیونکہ اس کا واحد مقصد صحافیوں کو ہراساں کرنا ہے عظمی گل کے خلاف پنجاب حکومت نے باقاعدہ طور پر کارروائی کی تھی جس کی رپورٹنگ ان صحافیوں نے کی جو کسی طور پر بھی غیر قانونی نہیں ہے یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ عظمی گل ایک عادی مقدمہ باز ہے اور اس وقت بھی اس کے درجنوں کیسز مختلف عدالتوں میں زیر سماعت ہے عظمی گُل نے ماضی میں بھی صحافیوں کو ہراساں کرنے کے لیے کیسز کا سہارا لیا اور بلکہ عظمی گل نے اپنے خاندان کے لوگوں پر بھی کر رکھے ہیں ،اب پھر وہ اس طرح کے اقدامات سے صحافیوں کو دباؤ میں لاکر اپنے غیر قانونی قبضے کو بچانا چاہتی ہے

اس حوالے سے آر آئی یو جے نے اعلیٰ سطحی انکوائری اور ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے اور چیف جسٹس آف پاکستان کو معاملے کی خصوصی نگرانی کی درخواست کی ہے تاکہ انسانی حقوق اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق صحافیوں کو تحفظ مل سکے

Shares: