آپ تقریر کرنے آئے ہیں یا قانونی دلائل دینے؟ عدالت وکیل پر برہم

sindh highcourt

آپ تقریر کرنے آئے ہیں یا قانونی دلائل دینے؟ عدالت وکیل پر برہم

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں مکہ ٹاور کے خلاف ایس بی سی اے کی کارروائی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی

جسٹس ظفر احمد راجپوت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کراچی میں عمارت گرانے کا حکم سندھ ہائی کورٹ نے دیا، آپ تو خود غیر قانونی الاٹی ہیں، آپ کی الاٹمنٹ سے متعلق کارروائی ہی مکمل نہیں، تکمیل کے بغیر تو رہائشی سرٹیفکیٹ دیا جانا ہی غیر قانونی ہے،عدالت نے کمپلسری اوپن اسپیس خالی کرنے کا حکم دے رکھا ہے، سندھ ہائیکورٹ مکہ ٹاور کے وکیل پر پرہم ہو گئی،

جسٹس فیصل کمال عالم نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ تقریر کرنے آئے ہیں یا قانونی دلائل دینے؟ آپ اس لیے متاثر ہو رہے ہیں کہ غیر قانونی کارروائی کرکے بیٹھے ہیں،جسٹس ظفر احمد راجپوت نے کہا کہ اگر کسی ادارے نے زیادتی کی تو جائیں درخواست دائر کریں، بلڈر کی مرضی نہیں جو مرضی آئے وہ کرے، اس کا مطلب یہ ہے کہ فلیٹ بھی کمپلسری اوپن اسپیس پر بنے، جسٹس فیصل کمال عالم نے کہا کہ معاملہ 8 نومبر کو دیکھیں گے،

@MumtaazAwan

طیارہ حادثہ، جناح میں 66 میتوں کا پوسٹ مارٹم مکمل،فرانزک ڈی این اے لیب کو کتنے نمونے ہوئے موصول؟

طیارہ حادثہ، وزیراعظم کی ہدایت پر لواحقین کیلئے رقم بڑھا دی گئی

کیا اس کرنل کا بھی کرنل کی بیوی جتنا چرچا ہوگا ؟

طیارہ حادثہ، پاک فوج کی امدادی سرگرمیاں جاری، کتنے گھر ہوئے تباہ،اعدادوشمار جاری

طیارہ حادثہ،پی آئی اے کی 7 رکنی تحقیقاتی ٹیم کا جائے وقوعہ کا دورہ

طیارہ حادثہ ،چئیرمین قائمہ کمیٹی داخلہ سینیٹر رحمان ملک نے انکوائری کیلئے اضافی نکات بھیج دیئے

نئے ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی کی تعیناتی کے خلاف درخواست،عدالت نے بڑا حکم دیا

واضح رہے کہ گزشتہ سماعت پر سندھ ہائی کورٹ نے مکہ ٹاور کے 4 پورشن کے خلاف کارروائی کا حکم دیا تھا عدالت نے پریڈی اسٹریٹ میں مکہ ٹاور کے خلاف کارروائی ایک ماہ میں مکمل کرنے کا حکم دے دیا،جسٹس ظفر احمد راجپوت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جو بھی بلڈنگ غیر قانونی ہوگی، سب گرانا پڑیں گی، جس جس نے بلڈنگ بنانے کی اجازت دی، سب افسران کے نام بھی طلب کر لئے گئے،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ افسران زندہ ہیں، مردہ حاضر سروس یا ریٹائرڈ سب کے نام بتائیں، عدالت نے ڈی جی ایس بی سی اے کو حکم دیتے ہوئے کہا کہ ایک ہفتے میں ہر افسر کے خلاف کارروائی یقینی بنائیں، ذمہ دار افسر کو انکوائری تک کوئی عہدہ نہ دیا جائے

Comments are closed.