امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے ہم کسی ایک سیاسی جماعت کو سپورٹ نہیں کرتے۔
باغی ٹی وی : غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکہ محکمہ خارجہ سے صحافی نے سوال کیا کہ امریکا پر الزام ہے کہ امریکہ پاکستان میں عمران خان کی حکومت گرانے کی کوشش میں ملوث ہے، جس پر امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ ان الزامات میں کوئی صداقت نہیں۔
دھمکی آمیز خط۔ امریکی ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی
نیڈ پرائس نے مزید کہا کہ امریکہ آئین کی بالادستی، اور جمہوری اصولوں کے ساتھ ہے یہ اصول صرف پاکستان نہیں دنیا کے دوسرے ممالک کیلئے بھی ہیں۔ ہم کسی ایک سیاسی جماعت کو سپورٹ نہیں کرتے بلکہ قانون کی حکمرانی اور اس کے تحت برابری کے اصولوں کو سپورٹ کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے بھی امریکا کا کہنا تھا کہ پاکستان کے اندرونی معاملات میں نا مداخلت کررہے ہیں نا ہی کسی قسم کی کوئی دھمکی دی ہے، ترجمان امریکی دفتر خارجہ نیڈ پرائس نے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے امریکی مداخلت سے متعلق کے سوال کے جواب میں کہا تھا کہ پاکستان کی موجودہ صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔
دھمکی آمیز خط کا معاملہ وائیٹ ہاؤس پہنچ گیا، امریکی رد عمل بھی آ گیا
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا تھا کہ پاکستان کی جانب امریکہ پر عائد الزامات میں کوئی حقیقت نہیں، امریکہ نے پاکستان کی سیاسی صورتحال پر کوئی خط جاری نہیں کیا، ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں، نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ پاکستان کے آئینی عمل کا احترام کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے پریڈ گراؤنڈ جلسہ میں اعلان کیا تھا کہ انہیں دھمکی آمیز خط ملا ہے اس وقت کسی ملک کا نام نہیں لیا گیا تھا بعد ازاں قوم سے خطاب کے دوران وزیراعظم نے امریکہ کا نام لیا تھا-