سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے سربراہان نے امریکی صدر جوبائیڈن سے فون پر بات کرنے سے انکار کر دیا ہے کیونکہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے یوکرین پر روس کے حملے کی وجہ سے توانائی کی قیمتوں میں اضافے کو روکنے کی کوشش کی ہے۔

باغی ٹی وین: "دی گارجئین” کے مطابق یہ بڑا دعویٰ امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل کی جانب سے کیا گیا ہے امریکی اخبار کا کہنا ہے کہ بائیڈن نے محمد بن سلمان اور متحدہ عرب امارات کے شیخ محمد بن زید النہیان سےٹیلی فون پر رابطے کی کوشش کی ، دونوں سربراہان نے امریکی صدر کی کال لینے سے انکار کر دیا، کوشش ایسے وقت پر کی گئی جب امریکہ یوکرین کے لیے عالمی سطح پر حمایت بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔ٕ

روس نے یوکرین کی رہائشی عمارت پر بم گرا دیا،2 بچوں سمیت 18 شہری ہلاک

ایک امریکی اہلکار نے سعودی شہزادہ محمد اور بائیڈن کے بات کرنے کے منصوبے کے بارے میں کہا کہ "فون کال کی کچھ توقع تھی، لیکن ایسا نہیں ہوا۔” "یہ سعودی تیل کے سپیگوٹ کو آن کرنے کا حصہ تھا۔”

امریکی اخبار نے مزید انکشاف کیا کہ جوبائیڈن تیل کی عالمی قیمت کو قابو میں رکھنے کے لیے کوشاں ہیں، سعودی عرب کے امریکا سے کچھ مطالبات ہیں، یمن جنگ میں امریکی مدد، سویلین جوہری پروگرام میں مدد مطالبات میں شامل ہیں۔

گزشتہ ہفتے، OPEC، جس میں روس بھی شامل ہے، نے مغربی درخواستوں کے باوجود تیل کی پیداوار بڑھانے سے انکار کر دیا اطلاعات اس وقت سامنے آئیں جب بائیڈن انتظامیہ منگل کو روسی تیل کی درآمد پر باضابطہ پابندی عائد کرنے کے بعد تیل کی سپلائی میں اضافہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جس سے تیل کی قیمتیں 130 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئیں، جو 14 سالوں میں بلند ترین سطح ہے۔

روس سب سے زیادہ پابندیوں کا سامنا کرنے والا دنیا کا پہلا ملک

خلیجی خطے میں امریکی پالیسی پر بائیڈن انتظامیہ کے دوران امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات میں سرد مہری آئی ہے۔

شہزادہ محمد کے لیے امریکہ میں قانونی استثنیٰ بھی مطالبات میں شامل، اخبار کے مطابق سعودی ولی عہد کو امریکہ میں چند مقدمات کا سامنا ہے، جو چار سال قبل استنبول کے قونصل خانے میں سعودی ہٹ ٹیم کے ہاتھوں سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے مقدمہ بھی ہے-

انتخابی مہم میں بائیڈن نے کہا تھا کہ وہ سعودی عرب کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا خمیازہ ادا کرنے پر مجبور کریں گے، متحدہ عرب امارات کو بھی خوثی باغیوں کی جانب سے حالیہ میزائل حملوں کے جواب میں امریکی ردعمل پر خدشات ہیں۔

مسائل میں ایران جوہری معاہدے کی بحالی شامل ہے۔ یمن کی خانہ جنگی میں سعودی مداخلت کے لیے امریکی حمایت کا فقدان اور حوثیوں کو دہشت گرد گروہوں کی فہرست میں شامل کرنے سے انکار؛ سعودی سویلین جوہری پروگرام میں امریکہ کی مدد بھی شامل ہے-

فضائی حملوں اور دھماکوں کی گونج میں شادی کرنے والا یوکرینی فوجی جوڑا

اس ہفتے کے شروع میں، وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی نے کہا کہ بائیڈن اور شہزادہ محمد کے درمیان جلد بات کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے، اور صدر کے ریاض جانے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

امریکہ میں متحدہ عرب امارات کے سفیر یوسف العتیبہ نے دونوں ممالک کے درمیان کشیدہ تعلقات کی تصدیق کی۔ "آج، ہم تناؤ کے امتحان سے گزر رہے ہیں، لیکن مجھے یقین ہے کہ ہم اس سے نکل کر ایک بہتر مقام پر پہنچ جائیں گے،” العتیبہ نے پیش گوئی کی۔

دونوں خلیجی ممالک قیمتوں میں اضافے کو کم کرنے کے لیے زیادہ تیل پمپ کرنے کی صلاحیت رکھنے والے واحد عالمی سپلائرز کے طور پر شمار کیے جاتے ہیں۔

تیل کی برآمد پر پابندی لگائی گئی تو یورپ کو گیس سپلائی بند کردیں گے، روس کی دھمکی

Shares: