ارشد شریف اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش
ارشد شریف اور سمیع ابراہیم کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت 30 مئی تک ملتوی
اسلام آباد ہائی کورٹ میں صحافی ارشد شریف کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی
صحافی ارشد شریف اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوگئے ،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیا کردیا کہ آپ پر پرچے درج ہورہے ہیں؟ ارشد شریف نے عدالت میں کہا کہ مجھے کہا جارہا ہے تمہیں سبق سکھائیں گے،مجھے کہا جارہا ہے تم ملک بھر میں کیسز بھگتو گے،کہا جارہا ہے راستے میں تمہیں اغواکرلیا جائے گا،
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ صحافیوں کو تو 3 سال سے ٹارگٹ کیا جارہا ہے،وکیل نے کہا کہ سمیع ابراہیم اور عمران ریاض کیخلاف 10ایف آئی آر کاٹی گئی ہیں،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ادارے قانون کے مطابق اپنا کردار ادا کریں گے ،چیزیں خود ہی ٹھیک ہو جائیں گی،یہ عدالت صرف حفاظتی ضمانت منظور کرسکتی ہے،ہم فرض کرلیں کہ یہ مقدمات وزیر خارجہ کے حکم پر ہورہے ہیں؟ اس طرح کے پرچے تو ماضی میں بھی ہوتے رہے ہیں، ارشد شریف نے کہا کہ اظہار رائے کی آزادی کے حقوق کے تحفظ اور انصاف کے لیے آیا ہوں،وکیل فیصل چودھری نے کہا کہ مجھے بھی اٹھایا جا سکتا ہے،جس پر عدالت نے کہا کہ آپ کو اٹھانا اتنا آسان نہیں، آپ کو اپنا وزن کم کرنا پڑے گا، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہرمن اللہ نے کہا کہ آرڈر جاری کر دیتے ہیں کہ جب تک فیصل وزن کم نہ کرے تو اسے کوئی نہ اٹھائے
وکیل نے کہا کہ ارشد شریف کے خلاف سندھ ہی نہیں، بلوچستان میں بھی پرچے درج ہو گئے جس پر عدالت نے کہا کہ جرنلسٹ باڈی کا کوئی نمائندہ عدالت موجود ہے؟ ایف آئی اے رپورٹر حسن ایوب نے کہا کہ صحافتی تنظیمیں ہمارے ساتھ کھڑی ہیں، جس پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ یہاں موجود ہیں کورٹ رپورٹرز کی تنظیم کے صدر ان سے پوچھ لیتے ہیں،ہائی کورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے صدر ثاقب بشیر کو روسٹرم پر بلا لیا گیا، ثاقب بشیر نے کہا کہ ارشد شریف کو سیریس دھمکیاں مل رہی ہیں، اس طرح کے کیسز میر شکیل الرحمان پر بھی بنتے رہے ہیں،
وکیل نے کہا کہ ارشد شریف پر الزام ہے کہ انہوں نے مطیع اللہ جان کے پروگرام میں کوئی بات کی ہے ،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اس بیچارے کو پھر کیوں لاتے ہیں بیچ میں؟،یہ پہلے بھی سیر کر کے آئے ہیں،وکیل نے کہا کہ حکم دیا جائے کہ ارشد شریف کو غیر قانونی طور پر گرفتار نہ کیا جائے، اب ایمان مزاری کیخلاف دوسرے شہروں میں مقدمات درج کئے جارہے ہیں،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایمان مزاری نہ صرف زبردست وکیل ہیں بلکہ بہت بہادر خاتون ہیں،عدالت نے استفسار کیا کہ ملک بھر میں کتنے ڈسٹرکٹس ہیں؟ ہم 106 ہفتے کی حفاظتی ضمانت دے دیں کہ ہر ضلع میں جائیں،اس عدالت کا دائرہ اختیار نہیں کہ کسی اور ضلع میں درج مقدمہ پر کوئی فیصلہ کرے،ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ ایسا کوئی قانون نہیں کہ مقدمہ یہاں ٹرانسفر کیا جا سکے، عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جرنلسٹ ایموشنل نہیں ہو سکتا، اسے ذمہ داری اور احتیاط کا مظاہرہ کرنا چاہیے، دائرہ اختیار کو مد نظر رکھ کر تجویز کریں کہ عدالت کیا کرسکتی ہے،یہ مقدمات اس عدالت کے دائرہ کار سے باہر ہیں عدالت ان مقدمات کا میرٹ پر جائزہ نہیں لے سکتی، اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت میں وقفہ کر دیا
دوبارہ سماعت ہوئی تو صحافی ارشد شریف اور سمیع ابراہیم اپنے وکلا کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوگئے ،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے فیصل چودھری ایڈووکیٹ سے استفسارکیا کہ آپ کیا چاہتے ہیں؟ فیصل چودھری نے کہا کہ دس ایف آئی آرز ہیں، کم از کم ایک ہفتے کا ٹائم دیا جائے ،عدالت نے کہا کہ دس ایف آئی آرز ہیں، اگر مزید آ گئیں تو؟ وکیل نے کہا کہ پھر اللہ مالک ہے، عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے،بیرسٹر شعیب نے کہا کہ ایک وی لاگ اس کورٹ کے باہر ہوا جس پر ایف آئی آرز درج ہوئیں، جو دفعات لگائی گئیں ان میں ریاست کا ہونا ضروری ہے، قانون میں لکھا ہےجس علاقہ میں کرائم ہوا ہے، وہاں ہی ایف آئی آر درج ہو گی سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے ایک واقعہ کی ایک سے زائد ایف آئی آرز درج نہیں ہو سکتیں، عدالت نے کہا کہ جس کورٹ کا ملک بھر میں اختیار ہے وہ سپریم کورٹ ہے، وکیل نے کہا کہ ایف آئی آر میں بغاوت پر اکسانے کا الزام عائد کیا گیا ہے،
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ تاریخ میں محب وطن لوگوں کو غدار قرار دیا گیا ،بعد میں شرمندگی بھی ہوئی،کیا کسی ایف آئی آر میں کوئی ادارہ شکایت کنندہ ہے؟ وکیل نے کہا کہ معید پیرزادہ نے بتایا ہے ان کے خلاف بھی کیس درج ہو گیا ہے،عدالت نے استفسار کیا کہ معید پیرزادہ نے کوئی پٹیشن دائر کی ہے؟ وکیل نے کہا کہ انہیں جیسے ہی پتہ چلا تو وہ کورٹ آ گئے ہیں، پٹیشن دائر کر رہے ہیں،عدالت نے کہا کہ عدالت گزشتہ ایک سال سے صحافیوں کے کیسز سن رہی ہے، سوشل میڈیا پر کوئی ایڈیٹوریل کنٹرول نہیں ، بات صحافت سے آگے نکل گئی ہے،آرڈر کر دیتے ہیں کورٹ کی اجازت کے بغیر کسی صوبے کو کسٹڈی نہ دی جائے 10ایف آئی آرز کیلئے10ہفتے تو دینے پڑیں گے،
ارشد شریف اور سمیع ابراہیم کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت 30مئی تک ملتوی کر دی گئی اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیکریٹری داخلہ، آئی جی اسلام آباد اور ڈپٹی کمشنر کو نوٹسز جاری کردیئے پی ایف یو جے اور اسلام آباد ہائیکورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کیس میں عدالتی معاون مقرر کر دیئے گئے،
اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکم دیا ہے کہ ارشد شریف یا کسی بھی صحافی کو ایف آئی اے ہراساں نہ کرے
شیریں مزاری کے خود کش حملے،کرتوت بے نقاب، اصل چہرہ سامنے آ گیا
اداروں کے خلاف بیانات سے گریز کرنا چاہیے۔جلیل احمد شرقپوری
عمران خان نے کل اداروں کے خلاف زہر اگلا ہے،وزیراعظم
عمران خان کے فوج اور اُس کی قیادت پر انتہائی غلط اور بھونڈے الزامات پر ریٹائرڈ فوجی سامنے آ گئے۔
خدارا ملک کا سوچیں،مجھے فخر ہے میں ایک شہید کا باپ ہوں،ظفر حسین شاہ
ایک بیٹا شہید،خواہش ہے دوسرے کو بھی اللہ شہادت دے،پاک فوج کے شہید جوانوں کے والدین کے تاثرات
شہادت سے سات ماہ پہلے بیٹے کی شاد ی کی تھی،والدہ کیپٹن محمد صبیح ابرار شہید