ڈھاکا: بنگلہ دیش میں عام انتخابات سے ایک روز قبل فساد ،کئی پولنگ بوتھ نذر آتش،ریل میں لگنے والی آگ کے نتیجے میں دو بچوں سمیت 4 افراد جاں بحق جبکہ 8 افراد زخمی ہوگئے۔
باغی ٹی وی:”روئٹرز "کےمطابق بنگلہ دیش میں عام انتخابات ہورہےہیں جبکہ اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت نے بائیکا ٹ کردیا ہے اور اس دوران دارالحکومت ڈھاکا جانے والی بیناپول ایکسپریس میں صبح 9 بجے آگ لگی، جس کے نتیجے میں 8 افراد زخمی بھی ہوئے اور آگ مزید 4 کمپارٹمنٹس تک پھیل گئی، ریل حادثے میں زخمی ہونے والے 8 افراد کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے اور انہیں طبی امداد دی جا رہی ہے-
پولیس نے بتایا کہ نامعلوم افراد نے 5 پرائمری اسکولوں کو نذر آتش کیا، جس میں 4 پولنگ بوتھس بھی شامل ہیں، ڈھاکا کے مضافات میں غازی پور کے علاقے میں لگنے والی آگ کے واقعے کی تحقیقات کی جارہی اور شبہ ظاہر کیا گیا ہے کہ شرپسند عناصر نے رات گئے واردات کی تاکہ پولنگ کا عمل متاثر ہو-
عام انتخابات:بنگلہ دیش میں فوج تعینات
وزیرخارجہ اے کے عبدالمومن نے کہا کہ انتخابات سے محض ایک روز قبل ہی اس طرح کا واقعہ پیش آنا اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ جان بوجھ کر انتخابات اور ملک کے جمہوری عمل کے تحفظ اور سلامتی کو نقصان پہنچانا ہے اس افسوس ناک واقعے کی منصوبہ بندی ان لوگوں نے کی جن کے غلط ارادے ہیں اور ہمارے جمہوری اقدار کو نشانہ بنانا چاہتے ہیں لیکن حکام اس کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لا کھڑا کریں گے۔
ایک دہائی سے کسی بھی بھارتی وزیراعظم کی پریس کانفرنس نا کرنے کا انکشاف
دوسری جانب مرکزی اپوزیشن جماعت بنگلہ دیش نیشنل پارٹی (بی این پی) نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ووٹنگ میں حصہ نہ لیں اور ملک بھر میں دو روزہ ہڑتال کا اعلان بھی کردیا ہےبنگلہ دیش کی حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت بی این پی کا گزشتہ 3 انتخابات میں یہ ان کا دوسری مرتبہ بائیکاٹ ہے اور وزیراعظم حسینہ واجد کی جماعت عوامی لیگ پر الزام عائد کیا کہ وہ مسلسل چوتھی مرتبہ حکومت حاصل کرنے کے لیے دھاندلی زدہ ووٹنگ کو قانون شکل دینے کی کوشش کر رہی ہے۔