دھرنے والوں کیلئے کہاں کہاں ہوں گی رکاوٹیں، اندرونی کہانی سامنے آگئی
اسلام آباد (رضی طاہر سے) جمیعت علمائے اسلام(ف) کے ممکنہ دھرنے کی وجہ سے اسلام آباد کو کو بند کرنے کا منصوبہ سامنے آگیا، کشمیر ہائی وے کو تین مقامات، جی ٹی روڈ کو 10 مقامات، کوہاٹ روڈ کو دو مقامات اور موٹروے کو 3 مقامات پر مکمل بند کیا جائے گا جبکہ اسلام آباد کے داخلی راستے، ریڈ زون اور بلیو ایریا ہر جانب سے مکمل بند ہوگا۔
حساس اداروں کی اطلاعات کے مطابق مولانا فضل الرحمن ڈی سی اسلام آباد کے ساتھ کیے گئے مقامی تنظیم کے معائدے کی پاسداری نہیں کریں گے، اس صورت میں مولانا کے قافلوں کو کم سے کم کرنے اور اسلام آباد کے باہر روکنے کیلئے حکمت عملی طے پاگئی ہے، جس پر عمل درآمد کا فیصلہ اگلے 12 گھنٹوں میں کیا جائے گا، تاہم تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔
ذرائع اور سروے کے مطابق انتظامیہ نے منصوبہ مکمل کرتے ہوئے ہر مقام پر 6 سے زائد کنٹینر پہنچا دئیے جنہیں مٹی اور ریت سے بھرا جائے گا۔ ڈیرہ اسماعیل خان سے براستہ کوہاٹ و فتح جنگ آنے والے قافلوں کو سندھ پل پر پہلے جبکہ شاہ پور ڈیم پر کے پل پر دوسری رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑے گا۔ جہاں پولیس کی نفری تعینات ہوگی، پشاور بذریعہ جی ٹی روڈ آنے والے قافلے کو اٹک پل پر پہلی بڑی رکاوٹ جبکہ سنجوال ٹول پلازہ پر دوسری رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑے گا۔ لاہور سے آنیوالے قافلے کو مندرہ ٹول پلازہ پر پہلی جبکہ روات کے قریب دوسری بڑی رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑے گا۔ موٹروے کے دونوں اطراف ٹول پلازوں کو رکاوٹوں کے ذریعے بند کردیا جائے گا جبکہ پشاور سے آنیوالی موٹروے کو اس سے پہلے دریائے سندھ کے پل پر بند کیا جائے گا۔ ان تمام بیرونی رکاوٹوں کے ساتھ اسلام آباد میں داخل ہونے والی تمام شاہراہوں داخلی راستوں پر بند کردیا جائے گا، کشمیر ہائی وے کو 26 نمبر چونگی پر جبکہ دوسری جانب بری امام کے قریب بند کیا جائے گا، مری روڈ کو فیض آباد کے قریب جبکہ دوسری جانب راول چوک پر بند کیا جائے گا، کشمیر چوک، آبپارہ، ڈی چوک، جناح ایوینیو کے اطراف بھی رکاوٹیں لگائی جائیں گی، اسی طرح ایکسپریس وے کو بھی فیض آباد پل پر بند کرنے کا منصوبہ زیر غور ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالا کی طرف جانے والے دونوں راستوں پر کنٹینرز پہنچا دئیے گئے۔
مولانا فضل الرحمن بیرونی ایجنڈے پرپاکستان کوبدنام کرنے پرتلے ہوئے ہیں،سنی اتحاد کونسل
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت خارجہ نے پولیس کی بھاری نفری کو پنجاب اور خیبرپختونخواہ سے اسلام آباد بلانے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ جبکہ حساس عمارتوں کے باہر رینجرز تعینات کرنے کی حکمت عملی زیرغور ہے۔
حکومت کے ساتھ ہمارا کوئی معاہدہ ہے ہی نہیں تو ختم کیا ہو گا، مولانا فضل الرحمن
ریڈ زون میں داخل ہونے کیلئے نادرا چوک اور ایکسپریس چوک کو دونوں اطراف کی ٹریفک کے لئے بند کردیا گیا ہے۔ متبادل کے طور پر ، سرینہ چوک ، مارگلہ روڈ اور ایوب چوک استعمال کیا جاسکتا ہے۔