اٹلی یورپ کا ایک خوبصورت ترین ملک ہے جسے ہم ڈریم لینڈ بھی کہہ سکتے ہیں ۔اور پورے یورپ کے لیے ایسے ہی حثیت رکھتا ہے جیسے ہمارے لیے سعودی عرب ۔مطلب مقدس شہر ۔۔
۔یہاں اتنے تاریخی مقامات ہیں کہ آپ اگر گھومنا شروع کردیں ایک سال لگ جائے دیکھنے میں اور تاریخی مقامات ختم نہ ہوں یہاں کے لوگ بہت اچھے بہت بااخلاق ہر دم مدد کے لیے تیار رہنے والے ۔اور خوبصورتی میں دنیا کے پہلے نمبر پر ہیں وجہ یہاں لوگ اپنی فٹنس کا بہت خیال رکھتے ہیں اتنا خیال کہ آپ کو یہاں 90فیصد لوگ سلم سمارٹ نظر آئیں گے ۔90 سال کے لوگ آپ کو ایسے لگیں گے جیسے یہ 40 سال کے ہیں صرف وجہ حد سے ذیادہ فٹنس اور ہشاش بشاش ۔۔۔
۔یہاں کی قومی خوراک پیزا۔ہے پاستا اور پیزا یہاں ایسے کھایا جاتا ہے جسے ہم پاکستان میں دال سبزی کھاتے ہیں ۔۔۔۔اور مچھلی ۔یہاں کی مرغوب غذا جیسے پاکستان میں ہم بریانی پسند کرتے ہیں دنیا کی ہر قسم کی یہاں پنیر ۔چیز تیار کی جاتی ہے یہاں زیتوں کا تیل عام کھانوں میں یوز کیا جاتاہے صرف فرائی چیزوں میں مکئی یا پھر مونگ پھلی ۔سورج مکھی کا تیل یوز کیا جاتا ہے ۔چونکہ یہاں زیتون کثرت سے کاشت کیا جاتا ہے اس وجہ سے یہاں زیتون کھایا بھی بہت جاتا ہے اور تیل بھی نارمل قیمت سے ملتا ہے کہ ہر انسان کی پہنچ میں ہے ۔یہاں 99فیصد لوگ تعلیم یافتہ ہیں ۔یہاں کی گورنمنٹ ہر ترقی یافتہ ملک کی طرح سفید پوش عوام کا بہت خیال رکھتی ہے ان کی بجلی گیس کے بل معاف ہوتے ہیں ان لوگوں کےجن کے تین بچے18 سال کی عمر سے کم ہوتے ہیں۔۔ ہر بچے کا 100 یورو پر منتھ ملتا ہے ۔۔۔
کھانے پینے کی مارکیٹس میں ہر ہفتے مختلف چیزوں کی پرائس کم کی ہوتی ہے تو متوسط طبقہ پورے ماہ کی شاپنگ کرلیتے ہیں جو چیزیں عارضی طور پر سستی کی ہوتی ہیں کیونکہ اگلے ہفتے وہ چیزیں اصل پرائس پر آجاتی ہیں ۔یہاں لوگ گورنمنٹ کو گالیاں نہیں دیتے بلکہ قانون کو فالو کرتے ہویے اپنے ٹیکس خوشی سے ادا کردیتے ہیں ۔ہر انسان خوشی سے کام کرنا پسند کرتا ہے اگر کوئی ذیادہ تعلیم حاصل کرلے اور اس کی تعلیم کے مطابق جاب نہ ملے تب تک وہ صفائی سے لیکر ریسٹورینٹ میں برتن دھونے تک ہر کام خوشی سے کرتا ہے ایسے کام کرنے میں اپنی توہین نہیں سمجھتا حتی کہ واش روم بھی صاف کرتے ہیں ۔۔جب لڑکی لڑکا 18 سال کے ہوجاتے ہیں تو اسے گورنمنٹ سے پیسے ملنے بند ہوجاتے ہیں تو وہ لڑکا لڑکی اپنی تعلیم کے ساتھ پارٹ ٹائم جاب بھی سٹارٹ کردیتے ہیں ۔اس طرح تعلیم کے ساتھ ساتھ ان کو کام کرنے کا تجربہ بھی آتا جاتا ہے ساتھ ان کا دل ودماغ بھی مصروف رہتا ہے جس وجہ سے وہ غلط صحبت سے بچ جاتا ہے۔۔
اگرچہ یہاں بہت آزادانہ ماحول ہے آپ کو ہر حرام حلال کام کرنے کی مکمل آزادی ہے 18 سال کے بعد لڑکیاں لڑکے مکمل آزاد ہوتے ہیں اپنی ذندگی کے فیصلے کرنے کا حق رکھتے ہیں ۔لیکن والدین کی اچھی تربیت بچوں کو اپنے والدین کے ساتھ جوڑے رکھنے کی وجہ سے 70 فیصد بچے اپنی روٹین کے مطابق ٹھیک سمت پر چلتے رہتے ہیں ۔۔
18 سال سے کم عمر بچوں کو والدین مارپیٹ نہیں سکتے اگر ایسا وہ کریں تو ان پر کیس بن جاتا ہے اور بچہ یہاں کی کونسل لے جاتی ہے پھر بچے کی مرضی کے بغیر بچہ والدین کو واپس نہیں ملتا ۔۔
یہ تاثر غلط پھیلایا جاتا ہے کہ یورپ میں ذیادہ والدین اولڈ ہاوس میں بچوں کی نافرمانی کی وجہ سے ہوتے ہیں ۔اس میں 30 فیصد اولاد نافرمان ۔آذادی کی ذندگی گزارنے کی شوقین مجبورآ والدین کو اولڈ ہاوس جانا پڑ جاتا ہے ۔40فیصد والدین اپنی جائیداد گھر اپنے نام رکھتے ہیں مرتے دم تک تو وہ اولاد والدین کو نہیں چھوڑتی۔۔ 20فیصد بچے اپنے والدین سے محبت کرنے کی وجہ سے اپنے والدین کو اپنے ساتھ رکھتے ہیں اور ان سے لاڈ پیار ایسے ہی کرتے ہیں جیسے ہم پاکستانی اپنے والدین سے کرتے ہیں۔۔
یہاں والدین اپنے بچوں کو دنیا کی ہر اچھی چیز مہیا کرنے کے لیے دونوں میاں بیوی کام کرتے ہیں بہت کم ایسے گھرانے ہیں جہاں صرف شوہر کام پر جاتا ہو اور بیوی گھر سنبھالتی ہو ۔۔بچے صبح سکول نرسری میں چھوڑ کر خود کام پر ہوتے ہیں جس وجہ سے یہاں غربت کا تناسب 5 پرسنیٹ ہے۔۔!!
۔یہاں پاکستان کی طرح زمینداری کا بہت کام ہے مکئی وسیع پیمانے پر کاشت ہوتی ہے اور جدید ترین مشینری کے ذریعے اس کا سارا کام کیا جاتا ہے اور ملک کی ضرورت سے بہت ذیادہ کاشت ہونے کی وجہ سے باقی یورپین ممالک اور انگلینڈ کو فراہم کی جاتی ہے ۔یہاں سے باقی ممالک میں زیتون ۔پاستا ۔مچھلی ۔سبزیاں بھیجی جاتی ہیں ۔عام مزدور کی تنخواہ 5یورو فی گھنٹہ سے لیکر 10 یورو تک ہے فیکٹری ریسٹورینٹس میں کام کے حساب سے تنخواہ ملتی ہے۔۔
یہاں کی ذندگی بہت پرسکون ہے ہر انسان اپنے کام سے کام رکھتا ہے آپ پھٹے پرانے کپڑے پہن کر بھی پبلک پلیس پر جاسکتے ہیں مارکیٹ میں جائیں کوئی اپ کی طرف حقارت کی نظر سے نہیں دیکھے گا لوگوں کے پاس وقت ہی نہیں ہوتا یہ سب چیزیں نوٹ کرنے کا ۔۔۔
یہاں رہنے کے لیے آپکو یہاں کی زبان آنی بہت ضروری ہے اٹالئین لینگویج کے بغیر نہ آپ کام کرسکتے ہو نہ آپ ڈاکٹرز کے پاس جاکر اپنی پرابلم بتاسکتے ہو یہاں انگلش لینگویج کو سخت ناپسند کیا جاتا ۔کسی کو آتی ہی نہیں سلیبس میں ایک مضمون کے طور پر پڑھائی جاتی ہے جیسے ہمارے ہاں گورنمنٹ سکول میں انگلش کی ایک کتاب۔۔
کھانے پینے کی چیزوں کے ہر مارکیٹ میں مختلف ریٹس ہوتے ہیں لیکن فکس پرائس ۔۔ عام عوام کے لیے یہاں سب سے مشہور اور انتہائی سستی گروسری کی مارکیٹس ایرو سپن۔اور MD۔ہیں کہ غریب سے غریب بندہ بھی اچھی کوالٹی کی چیزیں مناسب قیمت سے خرید سکتا ہے ۔
یورپ کی ذندگی بہت آسان ہے اللہ تعالی کی پتہ نہیں کیا حکمت ہے اس میں کہ یہ ملک جتنے خوبصورت ہیں۔ اتنا ہی یہاں امن ہے بم دھماکے یا دہشت گردی کے بارے میں لوگوں کو پتہ ہی نہیں ۔ان کے خیال میں یہ دہشت گرد ملک پاکستان ہے ان کو لگتا ہے ہمارا ملک انتہا پسندوں کا ملک ہے انھیں لگتا ہے ہمارے مرد ظالم ہیں یہ اپنی بیویوں پر سختی کرتے ہیں اپنی بیویوں کو مارتے ہیں ۔۔۔۔!!
ایک پاکستانی ہوتے دل کو کافی تکلیف ہوتی ہے پاکستان کے بارے میں ان کے خیالات جان کر پتہ نہیں اس کا ذمہ دار کون ہے میں جب سے سوشل میڈیا پر ہوں میری سمجھ میں تو وہی بیرونی طاقتیں ہیں جو ہمارے ملک کے ناسمجھ لوگوں کو اپنے ساتھ لگا کر پاکستان کا غلط چہرہ دوسرے ممالک میں پیش کررہے ہیں بہت سالوں سے لیکن اب ان کی ساری محنت سارا پراپوگنڈہ خاک میں مل چکا ہے پاکستانی عوام کو خان صاحب نے جگا دیا ہے اب ہمارے خلاف کسی کو منفی پراپوگنڈہ کرنے کی جرآت نہیں ہوسکے گی ہم خود لوگوں کو اپنے کردار اپنے رویے سے بتائیں گے کہ ہم دہشت گرد شدت پسند نہیں ہیں بلکہ جتنی ہوسکتی ہے ہر اوورسیز پاکستانیوں کا فرض ہے اپنے ملک کا اچھا چہرہ دوسرے ممالک میں پیش کریں انھیں بتائیں کہ ہم شدت پسند نہیں ۔انھیں بتائیں کہ ہمارے ہاں عورت کو جو مقام دیا جاتا ہے عزت محبت دی جاتی ہے ایسی کسی مذہب میں نہیں دی جاتی بیٹی ہے تو والدین کے جگر کا ٹکڑا بیوی ہے تو شوہر کے دل کا سکون ۔ بہین ہے تو بھائی کی عزت ۔۔
جتنا پروپیگنڈہ پاکستان کے خلاف ہونا تھا ہوچکا اب ملک خلاف قوتوں کا چورن نہیں بکے گا ان شاءاللہ ہم فخر سے سر اٹھا کر چلیں گے کہ ہمارے ملک کا سربراہ جرات مند دلیر اور اپنے ملک کا سچا وفادار ہے کہ دشمن اس کی للکار سے دبک کر بیٹھ جاتے ہیں ۔اب وہ وقت دور نہیں پاکستان بھی یورپ ممالک کی طرح ترقی یافتہ ممالک میں شامل ہوجائے گا بلکہ ان شاءاللہ بہت جلد سپر پاور ممالک کی لائن میں کھڑا ہوجائے گا چین اور امریکہ کی طرح !!
"