اداکار و پرڈیوسر ہمایوں سعید نے کہا ہے کہ میں بہت چھوٹا تھا جب مجھ پہ سارے گھر کی ذمہ داریاں آن پڑی تھیں ، مجھے اپنی پڑھائی چھوڑ کر کمانا پڑا. لیکن جب میں 18 سال کا تھا تو مکمل طور پر کمانا شروع کر دیا تھا اور پہلی جو تنخواہ ملی اس میں سے کچھ پیسے امی کو دئیے اور کہا کہ اپنی مرضی سے عید کا جوڑا خرید لائیں. ہمایوں نے کہا کہ ہمارے تایا چچا ہوتے تھے ان سے ہمیں عید کے روز ملنے کا بہت شوق ہوتا تھا ، کیونکہ وہ عیدی دیا کرتے تھے ، میرے تایا ہمیں زیادہ پیسے دیا کرتے تھے اسلئے ان کے پاس تیار ہو کر ہم عید کے روز لازمی جایا کرتے تھے،
ہمیںعیدی میں جو پیسے ملتے وہ امی کو دے دیا کرتے تھے ، اور تھوڑے سے اپنے پاس بھی رکھ لیا کرتے تھے. امی عید جو بھی کھانا بناتیں اس کے لئے ہم ان کی مدد کرتے ، کبھی ٹیبل لگا دی کبھی برتن اٹھا دئیے. ہمایوں سعید نے کہا کہ کھانا بنانے میں ہم نے کبھی ان کی مدد نہیں کی تھی کیونکہ ہم ایسے کام نہیں کرنے آتے تھے اور مجھے تو خاص کر نہیںکرنے آتے تھے.