مشکوک طیارہ صدر بائیڈن کے گھر کے قریب محدود فضائی حدود میں داخل ہوگیا-
باغی ٹی وی : امریکی میڈیا کے مطابق امریکی شہر ڈیلاویئرمیں چھوٹا ہوائی جہاز صدر بائیڈن کے گھر کے قریب محدود فضائی حدود میں داخل ہو گیا جس کے بعد امریکی صدر اور اہلیہ کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا۔
یوکرین پر حملہ:پوتن نے تاریخی غلطی کی: فرانسیسی صدرمیکروں
وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ایک چھوٹا پرائیویٹ طیارہ غلطی سے امریکی صدرجو بائیڈن کےگھرکے قریب ممنوعہ فضائی حدود میں داخل ہو گیا امریکی صدر جو بائیڈن اور خاتون اول جل بائیڈن کو ہفتے کے روزہنگامی طور ان کے ڈیلاویئر والےگھر سے نکال کر انہیں دوسری جگہ منتقل کردیا گیا۔
ترجمان وائٹ ہاوس کاکہنا ہےکہ ہوائی جہاز غلطی سےممنوعہ علاقے میں داخل ہوگیاتھابائیڈن یا ان کے خاندان کو کوئی خطرہ نہیں تھا اور احتیاطی تدابیر اختیار کی گئی ہیں۔ صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد، بائیڈن اور اس کی بیوی، جِل، اپنے ریہوبوتھ بیچ گھر واپس آگئے۔
امریکی صدر جو بائیڈن اپنی اہلیہ کے ہمراہ ڈیلاویئر میں ساحل پر واقع گھر میں چھٹیاں گزار رہے تھے۔
سی این بی سی کے مطابق سیکرٹ سروس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ طیارے کو "غلطی سے محفوظ علاقے میں داخل ہونے” کے بعد فوری طور پر محدود فضائی حدود سے لے جایا گیا۔ ایجنسی نے کہا کہ وہ پائلٹ کا انٹرویو کرے گی جو ابتدائی تحقیقات کے مطابق مناسب ریڈیو چینل پر نہیں تھا اور شائع شدہ فلائٹ گائیڈنس پر عمل نہیں کر رہا تھا۔
30ہزارڈالر کے عوض ڈارک نیٹ پرFGM-148 Javelin امریکی میزائل کی فروخت جاری
جیسا کہ واشنگٹن سے باہر صدارتی دوروں کےلیے معیاری مشق ہے، فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن نے اس ہفتے کے شروع میں بائیڈن کے ساحلی شہر کے دورے سے قبل پروازوں کی پابندیاں شائع کی تھیں۔ پابندیوں میں 10 میل کا رداس نو فلائی زون شامل ہے جس میں 30 میل کا محدود زون شامل ہے۔
وفاقی قواعد و ضوابط کےمطابق پائلٹوں کو ٹیک آف کرنے سے پہلے اپنے راستے میں پرواز کی پابندیوں کو چیک کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ پھر بھی، حادثاتی طور پر فضائی حدود کی خلاف ورزیاں، خاص طور پر عارضی محدود علاقوں کے ارد گرد، عام ہیں۔
امریکی فوجی جیٹ طیارے اور کوسٹ گارڈ کے ہیلی کاپٹر اکثر ایسے طیاروں کو روکنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں جو صدر کے ارد گرد پروازکی پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ روکے گئے طیاروں کو قریبی ہوائی اڈے کی طرف موڑدیا جاتا ہے جہاں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذریعے فضائی عملے کا انٹرویو لیا جاتا ہے اور انہیں ممکنہ مجرمانہ یا سول سزاؤں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔