ممنوعہ جانوروں کے گوشت سے بنی اشیاء لاہور میں فروخت ہونے پر عدالت برہم

lahore highcourt

ممنوعہ جانوروں کے گوشت سے بنی اشیاء لاہور میں فروخت ہونے پر عدالت برہم

ممنوعہ جانوروں کی گوشت سے کھانے پینے کی اشیا کی تیاری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی

لاہور ہائیکورٹ نے چیف سیکریٹری کو ذاتی حثیت میں پیر کو پیش ہونے کا حکم دے دیا ،لاہور ہائیکورٹنے چیئرمین حلال فوڈ اتھارٹی کی کارگردگی پر اظہار برہمی کیا ،عدالت نے چیئرمین حلال فوڈ اٹھارٹی کو آخری وارننگ دیتے ہوئے مکمل رپورٹ جمع کروانے کا حکم دے دیا ، جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعت پرعدالتی حکم پر عمل نہ ہوا تو فیصلے میں نااہلی کا لکھوں گا،درخواست گزار نے لاہور ہائیکورٹ ممنوعہ جانور کا سیریل بھی پیش کیا اور کہا کہ یہ 3 روزپہلے لاہو کے ڈپارٹمنٹل اسٹورسے خریدا ہے،

عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ دیکھیں چیئرمین حلال فوڈ کیا فروخت ہو رہا ہے ؟ صرف ایک اسٹور کو نوٹس کر کے کیا فائدہ ہوا؟ یہاں تو جگہ جگہ ممنوعہ اجزا ملی اشیا فروخت ہو رہی ہیں، جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ عام نہیں بہت خطرناک ہے ،یہ میرا یا آپکا ذاتی نہیں پاکستان کا معاملہ ہے، جو کچھ بتایا اوردکھایا جا رہا ہے بہت خطرناک ہے آئندہ سماعت پر ہوم ورک کر کے آئیں ورنہ سخت حکم جاری کروں گا،

عدالت نےکسٹم حکام پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہاکہ ہم کیاکھا رہے ہیں،کچھ معلوم نہیں؟ مارکیٹ میں ایسی فوڈ آئٹمز بھی موجود ہیں جن پر صرف کوڈ لکھے ہوتے ہیں،کس اشیا میں کیا استعمال ہوا کسی کو کچھ معلوم نہیں،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیا سب گوگل کر کے چیک کریں کہ کیا کھا رہے ہیں؟ کسٹم حکام نے کہا کہ ہم مختلف اسٹورزپر ممنوعہ اشیا کی اطلاعات پر چیکنگ کر رہے ہیں،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر واضح لکھ دیا جائے کہ فوڈ آئٹمز میں کیا استعمال ہو رہا ہے تو فروخت بند ہوجائے گی، اسمگل شدہ اشیا کو ملک میں آنے اور فروخت سے روکنا کسٹم حکام کی ذمہ داری ہے،پالیسی بنا دی جاتی ہے لیکن عمل نہیں ہوتا، عدالت واضح احکامات جاری کرے گی،

بنی گالہ میں کتے سے کھیلنے والی فرح کا اصل نام کیا؟ بھاگنے کی تصویر بھی وائرل

بشریٰ بی بی کی قریبی دوست فرح نے خاموشی توڑ دی

سائیں بزدار کا کمال،پہاڑ میں سرکاری خرچ پر 14 ایکڑ رقبے پر زیتون کا باغ لگوا لیا

عثمان بزدار کے گرد بھی گھیرا تنگ،ایک گرفتاری بھی ہو گئی

Comments are closed.