دس مقدمات میں ضمانت کیلئے عمران خان عدالت پہنچ گئے

0
110

دس مقدمات میں ضمانت کیلئے عمران خان عدالت پہنچ گئے

پی ٹی آئی لانگ مارچ کے دوران املاک کو نقصان پہنچانے اور جلاؤ گھیراؤ کیس کی سماعت ہوئی

سابق وزیراعظم عمران خان نے قبل از گرفتاری ضمانت کی درخواست دائر کر دی عمران خان نے 10 مقدمات میں ضمانت کیلئے عدالت سے رجوع کر لیا،ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کامران بشارت نے کیس پر سماعت کی، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان ضمانت کیلئے اسلام آباد کی مقامی عدالت پہنچ گئے، تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان بھی عمران خان کے ہمراہ تھے، اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے

پی ٹی آئی لانگ مارچ کے دوران تھوڑ پھوڑ پر عمران خان کی 10 مقدمات میں 6 جولائی تک درخواست ضمانتیں منظورکر لی گئیں، سیشن جج کامران بشارت مفتی نے پولیس کو ریکارڈ سمیت آئندہ سماعت پر طلب کر لیا

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے 25 مئی کو لانگ مارچ کا اعلان کیا تھا، لاہور سے جب لانگ مارچ کے شرکا نکلے تھے تو انکا پولیس کے ساتھ تصادم ہوا تھا، ان دنوں پنجاب کی صوبائی حکومت نے دفعہ 144 نافذ کر رکھی تھی، لانگ مارچ کے شرکا اور پولیس میں کئی مقامات پر تصادم ہوا تھا، پولیس نے پی ٹی آئی کے رہنماوں و کارکنان کو گرفتار بھی کیا تھا

لانگ مارچ کے بعد تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سمیت دیگر پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت پر بھی مقدمہ درج کیا گیا تھا، اسلام آباد میں پی ٹی آئی کا لانگ مارچ عمران خان سمیت 150افراد کیخلاف 3 مقدمات درج کر لئے گئے مقدمات میں جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کی دفعات شامل کی گئی ہیں، مقدمہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سمیت باقی قیادت، کارکنان پر درج کئے گئے ہیں، مقدمات میں 39 افراد کی گرفتاری بھی ظاہر کی گئی ہے ،درج مقدمات میں اسد عمر، عمران اسماعیل ، راجہ خرام نواز ،علی امین گنڈا پور اور علی نواز اعوان کے نام بھی شامل ہیں،وزیراعلی گلگت بلتستان پر بھی مقدمہ درج کیا گیا تھا، فواد چودھری پر جہلم میں مقدمہ درج کیا گیا تھا

پی ٹی آئی عہدیدار کے گھر سے برآمد اسلحہ کی تصاویر سامنے آ گئیں

لانگ مارچ، عمران خان سمیت تحریک انصاف کے رہنماؤں پر مقدمہ درج

کارکن تپتی دھوپ میں سڑکوں پرخوار،موصوف ہیلی کاپٹر پرسوار،مریم کا عمران خان پر طنز

پولیس پہنچی تو میاں محمود الرشید گرفتاری کے ڈر سے سٹور میں چھپ گئے

لانگ مارچ میں فیاض الحسن چوہان کتنے بندے لے کر نکلے،ویڈیو وائرل

Leave a reply