لاہور:اس وقت پاکستان میں سوشل میڈیا پیجز پر جس طرح قومی اداروں کے بارے میں منفی رائے قائم کی جارہی ہے اس پرماہرین نے بہت زیادہ پریشانی کا اظہار کیا ہے، خاص کر چند دن قبل پاکستانی فوج کے ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید ہونے والوں کے حوالے سے سوشل میڈیا پر منفی مہم چلانے والے 700 سے زائد اکاؤنٹس کا پتا لگایا گیا ہے جن میں بیرون ملک سے چلنے والے اکاؤنٹس بھی شامل ہیں۔

ممنوعہ فنڈنگ کیس: تحریک انصاف کو ایف آئی اے طلبی کیخلاف ہائی کورٹ سے ریلیف

پاک فوج کے افسران کے طیارے کو پیش آنے والے حادثے کے بعد سوشل میڈیا پر منفی مہم کی تحقیقات کے لیے قائم چھ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس کی رپورٹ میں اس مہم میں ملوث اکاؤنٹس کی نشاندہی ہوئی ہے۔اس سلسلے میں وزارت داخلہ کے اہلکاروں کا کہنا ہے کہ ’ایف آئی اے، آئی بی، آئی ایس آئی کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی صرف فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ جمع کروائے گی جس کے بعد مقدمے درج کیے جائیں گے اور گرفتاریاں بھی ہوں گی۔

ایف آئی اے کی طلبی کے باوجود قاسم سوری پیش نہ ہوئے

وزارت داخلہ کے اہلکار کا کہنا تھاکہ 8اگست کو قائم ہونے والی کمیٹی کی تحقیقات ابھی جاری ہیں اور ابھی صرف ابتدائی رپورٹ جمع کروائی گئی ہے۔اس دوران ’754 ایسی ٹویٹس کی گئیں جس سے شہداء یا پاک فوج کے خلاف مہم کا تاثر ملتا ہے۔‘اس سلسلے میں تقریبا 237 ٹوئٹر اکاؤنٹس کا پتا چلایا گیا ہے جن میں سے 204 پاکستان سے چلائے جا رہے تھے جبکہ 17 انڈیا اور 16 دیگر ممالک سے آپریٹ ہو رہے تھے۔

ایف آئی اے نے ریلوے کے اعلیٰ افسر کو کروڑوں کا فراڈ کرنے پر گرفتار کر لیا

وزارت داخلہ کے مطابق تقریبا 84 افراد کے حوالے سے تحقیقات ہو رہی ہیں جن میں سے چھ کا تو پتا لگ گیا ہے جبکہ باقی 78 کی شناخت جاننے کے لیے نادرا سے مدد مانگی گئی ہے۔انکوائری کمیٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ مہم کے تانے بانے ایک سیاسی جماعت سے بھی ملتے ہیں تاہم اس حوالے سے وزارت داخلہ کے اہلکار نے کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مکمل انکوائری کے بعد ہی حتمی طور پر رائے دی جا سکتی ہے۔

Shares: