افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللّٰہ مجاہد کا کہنا ہے کہ ٹی ٹی پی کو افغان طالبان کی بات ماننا ہوگی۔
باغی ٹی وی : نجی ٹی وی پر سینئیر صحافی سلیم صافی سے گفتگو کرتے ہوئے طالبان ترجمان ذبیح اللّٰہ مجاہد نے کہا کہ افغان طالبان کے سربراہ بار بار واضح کرچکے ہیں کہ افغان سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہوگی ٹی ٹی پی کو افغان طالبان کی بات ماننا ہوگی۔
نگران حکومت کی کابینہ کیلئے 12 ناموں پرغور
ذبیح اللّٰہ مجاہد نے کہا کہ اگر پاکستانی طالبان، افغان طالبان کے سربراہ کو اپنا سربراہ مانتے ہیں تو انہیں، ان کی بات بھی ماننا ہوگی کیونکہ اگر ٹی ٹی پی نے ہمارے امیر المومنین کی بیعت کی ہے تو وہ ان کی بات مانیں گے چاہے وہ انہیں اچھی لگے یا بُری انہیں بات ماننا ہو گی تو اس حوالے سے امیر المومنین بار بار اپنے فرمان میں تاکید کر چکے ہیں کہ ہماری زمین کو کسی اور کے خلاف استعمال نہ کریں گے-
وادی پنجشیرطالبان کے گھیرے میں،قومی حکومت،وادی پنجشیرکادفاع یا جام شہادت:احمد…
سلیم صافی کے سوال پر کہ اس بات کا کوئی امکان ہے کہ ٹی ٹی پی کو امیر المومنین کی طرف سے کہا جائے کہ وہ پاکستان حکومت کے خلاف جنگ نہ کریں ؟ جس پر ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ یہ ایک لمبی بحث ہے میرے خیال میں یہ پاکستان کا مسئلہ ہے اور ہونا یہ چاہیئے کہ پاکستانی عوام ،پاکستانی علماء اور پاکستانی حلقے اس حوالے سے کوئی لائحہ عمل طے کریں کیونکہ یہ قضیہ ہمارا نہیں ہے-
انہوں نے کہا یہ معاملہ افغانستان کا نہیں بلکہ پاکستان سے متعلق ہے اس لئے حکمت عملی بھی پاکستان ہی بنا لے جواز اور عدم جواز کا فیصلہ بھی کرے اور جواز کے عوامل بھی نہ چھوڑے
انہوں نے کہا کہ پاک افغان طویل سرحد پربعض مقامات ایسے ہیں جہاں ابھی تک ان کی رسائی نہیں، حکومت کی تشکیل کے بعد طالبان حکومت اس سے متعلق میکانزم بنائے گی۔
دنیا سن لے:31 اگست کے بعد افغانستان میں کوئی حملہ کرے گا تو روکیں گے، سہیل شاہین
واضح رہے کہ افغان طالبان کے ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکا کو فضائی حملہ کرنے سے پہلے ہمیں اطلاع دینی چاہیے تھی، ڈرون حملہ افغان سرزمین پر حملہ ہے، ڈرون حملے میں 2 افراد ہلاک، 2 خواتین اور ایک بچہ زخمی ہوئے ہیں۔
ترجمان افغان طالبان نے کہا کہ ایک ہفتے کے اندر پوری کابینہ کا اعلان کردیا جائے گا، کابینہ میں خواتین ارکان کے شامل ہونے سے متعلق کچھ کہنا قبل ازوقت ہے، طالبان رہنما خواتین کے کابینہ میں شامل ہونے کا حتمی فیصلہ کریں گے۔
ترجمان افغان طالبان نے کہا کہ 34 میں سے 33 صوبوں میں گورنر اور پولیس چیف تعینات ہوچکے ہیں۔
طالبان نے کہا کہ ننگر ہار میں امریکی ڈرون حملہ قابل مذمت ہے، کابل ایئر پورٹ بہت جلد مکمل طور پر طالبان کے کنٹرول میں ہوگا۔
ترجمان افغان طالبان نے کہا کہ ایئرپورٹ سیکیورٹی کے لیے ترکی یا قطر کی مدد سے متعلق کچھ کہنا قبل از وقت ہے، ایئرپورٹ کی سیکیورٹی کے لیے مناسب تعداد میں تکنیکی اور سیکیورٹی اسٹاف موجود ہے۔
ترجمان افغان طالبان نے کہا کہ کرنسی کی گراوٹ اور معاشی مشکلات کے حل پر کام ہو رہا ہے، امریکا، برطانیہ اور دیگر یورپی ممالک افغانستان سے سفارتی تعلقات بحال رکھیں۔