ریلوے چلانی ہے یا……سپریم کورٹ کا استفسار، شیخ رشید مشکل میں

ریلوے چلانی ہے یا……سپریم کورٹ کا استفسار، شیخ رشید مشکل میں

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں ریلوے گالف کلب عملدرآمد کیس کی سماعت 15روز تک ملتوی کر دی گئی،عدالت نے ریلوے کی رپورٹ مسترد کر دی اور نئی رپورٹ طلب کر لی،عدالت نے ریلوے سے گالف کلب کا بڈ پلان اور اکاؤنٹس طلب کرلیے، عدالت نے ریلوے کے متعلقہ افسران بھی آئندہ سماعت پر طلب کر لئے

رائل پام کنٹری گالف کلب،وزارت ریلوے نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کروا دیا

جسٹس عمر عطا بندیال نے استفسار کیا کہ ریلوے چلانی ہے یا گالف کلب؟ فوری طور پر بڈنگ کا عمل شروع کیا جائے، جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ آڈیٹر رپورٹ میں سابقہ انتظامیہ پر سنجیدہ الزامات لگائے گئے ہیں

سپریم کورٹ نے رائل پام کنٹری کلب اراضی کس کے حوالے کر دی اہم فیصلہ آگیا

وکیل سابقہ انتظامیہ علی ظفر نے کہا کہ جو بھی الزامات ہیں ان کے جوابات دیں گے،ریلوے نے سپریم کورٹ کےاحکامات کی توہین کی ،جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ الزامات کے باعث سابقہ انتظامیہ شایدبڈنگ میں شامل بھی نہ ہو سکے، ریلوے کے وکیل نے کہا کہ سابقہ انتظامیہ نے فرگیوسن کمپنی سے آڈٹ کے لیے خدمات لی تھیں ،جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ جو ریکارڈ نہیں مل رہا اس کا مقدمہ درج کروائیں،

جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ عدالت کو نہ ملنے والے ریکارڈ کی تفصیل فراہم کریں بعد میں مناسب حکم دیں گے،ریلوے والے بھی سوئے رہے ہیں،

 

گزشتہ سماعت پرکمپنی کے وکیل نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر کر رکھی ہے، جس پر جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ نظرثانی اپیل اس کیس کے ساتھ سنیں گے . وکیل نے کہا کہ پاکستان ریلوے نے کمپنی سے معاہدہ کیا تھا، جس کے بعد گالف کلب تعمیر کیا گیا،گالف کلب بننے کے بعد اسے عدالت میں چیلنج کردیا گیا تھا، 140 ایکڑکا معاہدہ تھا جبکہ 103 ایکڑ زمین لیز پردی گئی، نیلامی کی شرائط میں 33 سال لیز تھی جبکہ معاہدے میں 50 سال لکھا گیا،سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں یہ معاہدہ غیرقانونی قرار دیا تھا،عدالت نے زمین از سرنو لیز پر دینے کا حکم دیا تھا.

Comments are closed.