کولمبو:سری لنکامیں مزید حالات ابترپاورسیکٹریونین کی طرف سےہڑتال کی دھمکی:ہرطرف اندھیرے چھاجانے کا خدشہ،اطلاعات کے مطابق سری لنکا میں پاور سیکٹر کی ایک یونین نےکہا کہ وہ حکومت کی نئی قانون سازی کے خلاف احتجاج میں آدھی رات سے غیر معینہ مدت کی ہڑتال کرے گی، جس سے ممکنہ طور پر اس ملک میں بجلی بند ہو جائے گی جو پہلے ہی دہائیوں کے بدترین معاشی بحران سے دوچار ہے۔

سری لنکا کی اہم پاور کمپنی سرکاری طور پر چلنے والے سیلون الیکٹرسٹی بورڈ (CEB) کے تقریباً 1,100 انجینئرز میں سے تقریباً 900 جمعرات کو ڈیوٹی کے لیے ڈیوٹی نہیں کریں گے اور جو پہلے سے پاور پلانٹس، ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن کی سہولیات میں ہیں، وہ آدھی رات کو چلے جائیں گے۔

معاشی بحران کے باعث سری لنکا کے مسلمان حج کی سعادت سے محروم

یاد رہے کہ 1948 میں آزادی کے بعد سے سری لنکا کے سب سے خطرناک معاشی بحران نے اس کے 22 ملین لوگوں میں سے بہت سے لوگوں کی زندگیاں اجیرن کر دی ہیں، ایندھن اور کھانا پکانے کی گیس کے لیے لمبی قطاروں کے ساتھ ساتھ ادویات سمیت ضروری اشیاء کی قلت بھی ہے۔

معاشی مشکلات میں گھرے ملک سری لنکا نے روس سے تیل خرید لیا

غیر ملکی کرنسی کی کمی کے باعث بجلی پیدا کرنے کے لیے درکار ایندھن کی درآمدات پر اثرانداز ہونے کے بعد اس سال کے شروع میں بھی ملک بجلی کی طویل کٹوتیوں سے دوچار تھا، حالانکہ مون سون کی بارشوں سے پن بجلی کی پیداوار میں بہتری آنے سے صورتحال بہتر ہوئی ہے۔

ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ،سری لنکا نےپاکستان کو پیچھےچھوڑدیا

سری لنکا یہ پاوریونین ملک کے پاور سیکٹر پر حکمرانی کرنے والے قانون سازی میں ترمیم کرنے کے حکومتی منصوبوں کے خلاف احتجاج کر رہی ہے، جس میں قابل تجدید بجلی کے منصوبوں کے لیے مسابقتی بولی پر پابندیاں ہٹانا شامل ہے۔یونین کے جوائنٹ سکریٹری دھمیکا وملارتنے نے رائٹرز کو بتایا کہ "وزیر کے ساتھ بات چیت ناکام رہی ہے۔ یہ ترامیم دھوکہ دہی پر مبنی ہیں اور ان کا مقصد مسابقتی بولی کی اسکیم کو منسوخ کرنا ہے، جو عوام کو کم قیمت پر بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے موجود ہے۔”

Shares: