طالبان اور امریکہ کے مابین معاہدہ کو چند روز میں حتمی شکل دے دی جائے گی۔ طالبان رہنما ملا عبدالسلام ضعیف کے مطابق معاہدہ مذاکرات کے نویں دو ر میں طے پا جانے کا امکان ہے۔ نویں دور کا آغاز جمعرات سے ہو چکا ہے۔
ٹرمپ کی افغان طالبان سے مذاکرات کرنے والی امریکی ٹیم سے مشاورت، کیا ہوئی بات چیت؟ اہم خبر
تولو نیوز کے مطابق ملا عبدالسلام ضعیف نے بتایا کہ طالبان رہنما ملاعبد الغنی برادر امریکہ کے ساتھ امن معاہدے پر دستخط کریں گے۔
ملا ضعیف کے مطابق امریکہ اور طالبان کے درمیان 15 سے 24 ماہ میں غیر ملکی افواج کے مکمل انخلا اور انسداد دہشت گردی کی یقین دہانیوں پر اتفاق رائے پایا گیاہے۔
ملا ضعیف نے خبردار کیا کہ اگر امن معاہدہ کے بعد امریکی افواج افغانستان میں قیام کرتی ہیں تو یہ معاہدے کی مکمل خلاف ورزی ہو گی۔
ملا ضعیف کے بقول چین ، روس اور پاکستان طالبان کی طرف سے معاہدے کے ضامن ہوں گے۔
عبدالسلام ضعیف نے مزید کہا کہ انٹرا افغان مذاکرات امریکی طالبان امن معاہدے کے ایک ہفتہ بعد شروع ہوں گے۔
طالبان کے ایک ترجمان کے مطابق کہ دوحہ میں مذاکرات کے پہلے روز امریکی افواج کے کمانڈر انچیف جنرل سکاٹ ملر بھی موجود تھے۔