سابق وفاقی وزیر،ن لیگی رہنما احسن اقبال نے پیپلز پارٹی چیئرمین بلاول زرداری کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیا ہے

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو ذرداری نے میرا نام لیکر کہا ہے کہ کیا میں 16 ماہ کی حکومت میں اپنی وزارت کی کارکردگی کا دفاع کر سکتا ہوں تو عرض ہے کہ میں نہایت فخر کیساتھ ایسا کر سکتا ہوں۔ اس دوران پاکستان کی وہ ترقیاتی منصوبے جنہیں عمران حکومت بیمار کر گئی تھی انہیں دوبارہ چالو کیا گیا، ملک کے لئے کئی کلیدی نئے ترقیاتی منصوبے شروع کئے اور صوبہ سندھ کے لئے متعدد ترقیاتی منصوبوں کی منظوری اور فنڈنگ بھی کی۔ میں کسی بھی فورم پہ دفاع کر سکتا ہوں۔ تھر کوئلہ کا منصوبہ جس کا بلاول بھٹو نے کریڈٹ لیا کاغذوں میں گھوم رہا تھا 1988-90، 1993-96 اور 2008-13 کے تینوں پیپلز پارٹی کے ادوار میں اس پر کوئی قابل ذکر عمل نہیں ہو سکا۔

احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کی 2013-18 حکومت میں اسے میں نے وزیر اعظم نواز شریف کی ہدایت پہ سی پیک منصوبوں میں شامل کروایا جس سے اس کے لئے فنڈنگ فراہم ہوئی اور یہ خواب حقیقت بن سکا۔ اس کے باوجود کہ پیپلز پارٹی اپوزیشن میں تھی چونکہ یہ قومی منصوبہ تھا اس منصوبے کو قومی جذبہ کے تحت صوبائی حکومت کے اشتراک سے آگے بڑھانے میں بھرپور کردار ادا کیا۔ اچھا ہوتا اگر بلاول بھٹو ذرداری تھر منصوبہ کے لئے وزیر اعظم نواز شریف کے تعاون کا بھی ذکر کر دیتے۔ میں ادب سے کہوں گا کہ ہمیں طعنوں کی سیاست سے پرہیز کرنا چاہئے

واضح رہے کہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری کا کہنا تھا کہ میں سب سے نوجوان وزیرخارجہ تھا، میں اپنی 15 مہینوں کی کارکردگی پر فخر کرتا ہوں، میں اپنی 15 مہینوں کی کارکردگی پر الیکشن لڑنے کیلئے تیار ہوں، آپ شہباز شریف ، اسحاق ڈار، خرم دستگیر، خواجہ سعد رفیق ، ایاز صادق اور احسن اقبال سے پوچھیں کہ "کیا وہ اپنی 15-16 مہینوں کی کارکردگی پر الیکشن لڑنے کیلئے تیار ہیں یا وہ اپنا منہ چھپا رہے ہیں؟” وفاق اور صوبے میں حکومت ہونے کے باوجود جو جماعت 20 ضمنی انتخابات میں ناکام رہے، وہ جماعت عام انتخابات میں ہمیں سرپرائز کیا دے گی؟

عمران خان کی گرفتاری کیسے ہوئی؟ 

چئیرمین پی ٹی آئی کا صادق اور امین ہونے کا سرٹیفیکیٹ جعلی ثابت ہوگیا

پیپلز پارٹی کسی کی گرفتاری پر جشن نہیں مناتی

Shares: