سپریم کورٹ نے وزیر اعلی سندھ کے مشیر اعجاز جاکھرانی کی ضمانت منظور کرلی۔

سپریم کورٹ نے وزیر اعلی سندھ کے مشیر اعجاز جاکھرانی کی ضمانت منظور کرلی۔ سپریم کورٹ میں اعجاز جاکھرانی کی ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ نیب نے اعجاز جاکھرانی کی ضمانت کی مخالفت نہیں کی۔ ایڈیشنل پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ نیب قانون کے مطابق ریفرنس پانچ سو ملین سے کم ہے۔ سپریم کورٹ نے اعجاز جاکھرانی کو مستقل ضمانت دیدی۔

سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ درخواستگزار نے یقین دھانی کرواٸی ہے کہ وہ سو فیصد ٹراٸل کا حصہ بنے گا، عدالت امید کرتی ہے کہ متعلقہ عدالت ٹراٸل کے عمل کو تیز کرے گی، امید ہے دو ماہ میں ریفرنس پر فیصلہ ہوجاٸیگا۔ خاتون گواہ مدیحہ ملک نے بتایا کہ ٹراٸل کورٹ میں میرا بیان قلمبند ہو چکا ہے لیکن دھمکیاں دی جا رہی ہے۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ان سے کہا کہ آپ کے کوٸی خدشات ہیں تو پولیس سے رابطہ کریں، آپ کا کوٸی اور مسلٸہ ہے توالگ سے درخواست داٸر کریں۔ واضح رہے کہ اعجاز جاکھرانی نے 311ملین کے نیب ریفرنس میں ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست داٸر کی تھی۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
سیاسی استحکام کے لیے تمام جماعتوں کو ساتھ بیٹھ کر بات چیت کر نا ہوگی. خواجہ سعد رفیق
کائنات کی ابتدا میں موجود ہماری کہکشاں سے مشابہ کہکشائیں دریافت
سندھ حکومت کا ہیریٹیج اور آثار قدیمہ کی حفاظت کیلئے فنڈ قائم کرنے کا فیصلہ
چھٹیوں کے دوران ملازمین کو تنگ کرنے پر ہوگا ڈھائی لاکھ روپے جرمانہ
یاد رہے کہ اس سے قبل نیب نے وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر جیل خانہ جات اعجاز جاکھرانی کے گھر پر چھاپہ مار کر اہم دستاویزات قبضے میں کرلیں تھی. جبکہ سابق رکن اسمبلی اور پیپلز پارٹی کے رہنما اعجاز جاکھرانی کے گھر نیب نے چھاپہ مارا، نیب کی پانچ رکنی ٹیم کی گھر کی تلاشی کے دوران مختلف فائلیں قبضے میں لے لیں تھی نیب ذرائع کا کہنا تھا کہ اعجاز جاکھرانی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات کی جارہی ہیں، جب کہ نیب تحقیقات کی وجہ سے اعجاز جاکھرانی نے گزشتہ روز سندھ ہائی کورٹ سے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کی تھی۔

Shares: